اشتہار

خواجہ آصف کا پاناما معاملے پر فل کورٹ بنانے کا مطالبہ

اشتہار

حیرت انگیز

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی اور انہیں تاحیات نا اہل قرار دیا گیا فل کورٹ بنا کر پاناما سے معاملہ شروع کیا جائے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں الیکشن معاملے پر سپریم کورٹ کے 9 ججز کا بینچ بننا خوش آئند ہے۔ اس معاملے پر فل کورٹ تشکیل دینا چاہیے اور پورا سپریم کورٹ مسئلے کا حل ڈھونڈے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کے ساتھ زیادتی ہوئی اور تاحیات نا اہل کیا گیا۔ فل کورٹ بنا کر پاناما سے معاملہ شروع کیا جائے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جو ایوان صدر میں بیٹھا ہے وہ آرٹیکل 6 کا مرتکب ہوا ہے۔ پنجاب میں جس طرح ہماری حکومت ہٹائی وہ سب کے سامنے ہے۔ ملک بحرانوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ یہ سلسلہ جاری رہا تو خدا نخواستہ ملک ساتھ کوئی حادثہ نہ ہو جائے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پاکستان بنانے والے عمران خان کی طرح اسپانسرڈ لوگ نہیں تھے۔ ان کی جیل بھرو تحریک فلاپ ہوگئی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کل گرفتاری دی اور آج بیٹا ضمانت کیلیے عدالت پہنچ گیا۔ چیف الیکشن کمشنر کا نام پرویز خٹک نے دیا تھا اب وہ ساری زندگی پچھتاتا رہے گا۔

وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف نیب کی پیشی کیلئے فجر میں گھر سے نکلتا تھا لیکن عمران خان گھر سے باہر نہیں نکلتا۔ اس شخص نے تو اپنے تمام محسنوں کو گالیاں دی ہیں۔ عوام پر مہنگائی کا بوجھ پڑ رہا ہے اس کا ہمیں احساس ہے، لیکن یہ سابق حکومت کا ملبہ ہے جو ہم صاف کر رہے ہیں اور اس میں وقت لگے گا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایسے ادارے بھی ہیں جو اربوں کی جائیداد پر بیٹھے ہیں، ان کا کوئی آڈٹ نہیں کر سکتا۔ ان لوگوں نے اپنے اردگرد فائر وال لگا رکھی ہیں۔ اشرافیہ کیلیے 15،15 منٹ ٹریفک رک جاتی ہے۔ ہم باہر نکلیں تو ہمارے لیے کوئی تانگا کھڑا نہیں ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کس نے چائے کی پیالی پکڑ کر کہا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ ہمیں بتایا گیا کہ طالبان شریف ہو گئے ہیں۔ ہمیں بتایا گیا کہ وہ واپس آ رہے ہیں اور پُرامن رہیں گے۔ ایک دو اشخاص نے مل کر ان سے مک مکا کر لیا۔ قوم سوال کرتی ہے کہ جو خون کراچی، کوئٹہ، پشاور میں بہا وہ  کس نے بہایا۔ کابل میں افغان قیادت سے ملاقات مثبت رہی۔ امید ہے کہ آگے بھی ان کا رویہ مثبت رہے گا۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ عدلیہ پر اور ججز پر تنقید کیوں ہو رہی ہے یہ عدلیہ خود اپنے آپ سے پوچھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں