کراچی: شہر قائد میں صبا ایونیو کراس، خیابان بدر فیز 5 ایکسٹنشن پر ہفتے کی صبح رونما ہونے والے کار حادثے کے بارے میں پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اس کا ذمہ دار بلوچستان کی اہم شخصیت کا بیٹا تھا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ڈیفنس، خیابان بدر حادثے کا ذمہ دار بلوچستان کی اہم شخصیت کا بیٹا تھا، جو پراجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ آف میڈیکل کالج نصیر آباد امتیاز احمد کی گاڑی غیر قانونی طور پر استعمال کر رہا تھا۔
ملزم نے اپنی خاتون دوست کے ساتھ اوور اسپیڈنگ کرتے ہوئے حادثہ کیا، اور کار چھوڑ کر فرار ہو گیا تھا، حادثے کے بعد وزیر اعلیٰ بلوچستان کے احکامات پر سخت ایکشن لیتے ہوئے امتیاز احمد کو فوری طور پر پراجیکٹ ڈائریکٹر اسٹیبلشمنٹ آف میڈیکل کالج نصیر آباد کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ ایکشن کراچی میں حادثے کی وجہ سے لیا گیا ہے، یہ بھی لکھا گیا کہ امتیاز احمد نے غفلت برتی اور سرکاری گاڑی کا غلط استعمال کیا، یعنی نے سرکاری گاڑی غیر قانونی طور پر اہم شخصیت کے بیٹے کو دے رکھی تھی۔
دوسری جانب ساؤتھ پولیس کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوششیں جاری ہیں، اور پولیس کے لیے اس ملزم کی گرفتاری ایک چیلنج نظر آ رہی ہے۔
واضح رہے کہ حادثے میں کار سوار اوور اسپیڈنگ کرتے ہوئے سڑک پر صفائی کرنے والے سی بی سی ملازم کو کچلتے ہوئے ایک بنگلے کی دیوار اور گیٹ توڑ کر اندر گھس گیا تھا، سی بی سی ملازم ارشاد عرف حاجی موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا تھا، حادثے کا مقدمہ درخشاں تھانے میں درج کیا گیا ہے، ساؤتھ ڈسٹرکٹ کو فرار ہونے والے لڑکے اور لڑکی کی تلاش ہے۔