بھارت کے سابق کرکٹر گوتم گمبھیر کی مشکلات میں دہلی کی عدالت کے حکم کے بعد اضافہ ہوسکتا ہے۔ عدالت نے سابق کرکٹر کے خلاف دھوکہ دہی کے معاملہ میں نئے سرے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے بھارتی کرکٹ ٹیم کے موجودہ ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر اور دیگر کو فلیٹ خریداروں کے ساتھ مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں الزامات سے برات دینے کا سابق فیصلہ بھی مسترد کر دیا ہے۔
مجسٹریٹ عدالت کے حکم کو خصوصی جج وشال گوگنے نے ایک طرف رکھتے ہوئے کہا کہ یہ گمبھیر کے خلاف الزامات پر فیصلہ کرنے میں ”ناکافی ذہنی اظہار“ کی عطاسی کرتا ہے۔
رئیل اسٹیٹ کمپنیوں اور گمبھیر کے خلاف مبینہ دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا گیا تھا جو کمپنیوں کے جوائنٹ وینچر ڈائریکٹر اور برانڈ ایمبیسیڈر تھے۔
عدالت میں جج نے کہا کہ گمبھیر واحد ملزم تھا جس کا برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر ”سرمایہ کاروں سے براہ راست رابطہ“ تھا۔
عدالت نے کہا کہ گمبھیر کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر اس کے کردار کے علاوہ کمپنی کے ساتھ مالی معاملات بھی تھے اور وہ 29 جون 2011 اور یکم اکتوبر 2013 کے درمیان وہ ایک اضافی ڈائریکٹر تھے۔
اس سے قبل بھارتی بیٹنگ اسٹار ویرات کوہلی کی حالیہ خراب فارم اور کم رنز بنانے پر تنقید کرنے والوں کو گمبھیر نے کرارا جواب دیدیا۔
بنگلہ دیش کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں وریرات کوہلی کی پرفارمنس اوسط درجے کی رہی تھی جبکہ اس سے قبل بھی وہ ہوم سیریز میں اپنی بیٹنگ سے کوئی خاص تاثر چھوڑنے میں ناکام رہے تھے، کوہلی نے 2024 میں صرف تین ٹیسٹ میچز کھیے اور ایک بھی ففٹی اسکور نہ کرپائے۔
بھارتی ہیڈ کوچ نے کہا کہ ویرات کے بارے میں میرے خیالات ہمیشہ سے بہت واضح رہے ہیں کہ وہ ایک عالمی معیار کا کرکٹر ہے، اس نے اتنے طویل عرصے تک پرفارم کیا ہے، وہ اب بھی رنز کا اتنا ہی بھوکا ہے جتنا کہ اپنے ڈیبیو کے وقت تھا۔