دہلی: معروف بھارتی سماجی کارکن شہلا راشد نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی(جے این یو) کے سابق طلبہ عمر خالد کی گرفتاری پر مودی سرکار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جے این یو کے سابق طلبہ لیڈر عمر خالد کو دہلی فسادات میں ملوث ہونے کے جھوٹے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، اسی ضمن میں بھارتی طلبہ یونین اور نوجوان دانشور طبقوں میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے، سوشل میڈیا پر بھی مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جے این یو طلباء یونین کی سابق لیڈر اور نامور سماجی کارکن شہلا راشد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ جس طرح مودی کی ‘ڈگری، شادی’ فیک ہے، اسی طرح یہ کیس بھی فیک ہے۔
This case is as fake as Modi's educational credentials and marital status. https://t.co/D4js6INFCr
— Shehla Rashid (@Shehla_Rashid) September 13, 2020
شہلا راشد کے علاوہ پولیٹیکل ایکٹوسٹ یوگیندر یادو اور سماجی کارکن ہرش مندر نے بھی پولیس کے اس اقدام کی مذمت کی اور فوری طور پر جھوٹے الزامات کی واپسی اور عمر خالد کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔
بھارت میں سماجی رہنما عمر خالد کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے فوری رہائی کے مطالبے پر زور دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سابق طالب علم عمر خالد کو کل دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے دہلی فسادات میں ملوث ہونے اور سازش کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔