پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

فیکٹ چیک: کیا ڈیلٹا فائیو جی کمپنی ’ڈیلٹا‘ ویرینٹ پھیلنے کا باعث ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

سوشل میڈیا صارفین نے افواہوں پر یقین کرتے ہوئے ڈیلٹا الیکٹرک کمپنی کو ڈیلٹا ویرینٹ پھیلنے کا باعث قرار دیدیا، تاہم ڈیلٹا پاور کمپنی نے افواہوں کی تردید کی ہے۔

کرونا وائرس کی مہلک وبا نے ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور ڈیڑھ سال کے عرصے میں متعدد ویرینٹ سامنے آچکے ہیں جس میں ڈیلٹا ویرینٹ سب سے خطرناک اور تباہ کن ثابت ہورہا ہے۔

کرونا وبا کے پھیلتے ہی سوشل میڈیا پر من گھڑت افواہیں بھی پھیلنا شروع ہوگئی تھیں اور انٹرنیٹ صارفین نے بغیر کسی تصدیق ان خبروں و افواہوں کو آگے پھیلنا شروع کردیا تھا۔

- Advertisement -

اب کرونا وائرس کی ڈیلٹا قسم سے متعلق افواہیں انٹرنیٹ پر وائرل ہورہی ہیں، جس میں کہا جارہا ہے کہ ڈیلٹا ویرینٹ ’ڈیلٹا الیکٹرک سسٹم‘ کمپنی کے فائیو جی ٹاورز کی وجہ سے پہلا ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ کیا فائیو جی ٹاور مشہور نام نہاد ڈیلٹا ویرینٹ کی اصلیت ہو سکتے ہیں؟ کیا وائرس ان ٹاورز کی وجہ سے پھیل رہا ہے؟ سوال کرنے اور تفتیش کرنے کے لیے دلچسپ موضوع ہے، صارف نے ایک تصویر بھی ساتھ لگائی جس میں ڈیلٹا کمپنی کا لوگو نظر آرہا ہے۔

ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر کہا کہ فائیو جی ٹیکنالوجی ہی حقیقی ’ڈیلٹا ویرینٹ‘ ہے۔

واضح رہے کہ 1971 میں بننے والی ڈیلٹا کمپنی تائیوان کی پاور کمپنی ہے، یہ کمپنی فائیو جی نیٹ ورک پر بھی کام کرتی ہے، کرونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ اور ڈیلٹا پاور کمپنی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے بھارت میں پھیلنے والی کرونا وائرس کی مہلک ترین قسم کو مئی 2021 میں ’ڈیلٹا‘ کا نام دیا گیا تھا۔

ڈیلٹا کمپنیوں سے متعلق قیاس آرئیاں تازہ ترین سازشی تھیوری کا نتیجہ ہیں جو فائیو جی موبائل ٹیلی کمیونیکشن کمپنیوں کو کوویڈ 19 کے پھیلاؤ سے جوڑ رہے ہیں۔

لہذا ڈیلٹا پاور کمپنی کو کرونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ سے جوڑنے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں