واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا، کانگریس نے ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کا آغاز کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی تیز مزاجی کے باعث مشہور ہیں اور اب یہی تیز مزاجی انہیں عہدے سے ہٹوانے کا باعث بن رہی ہے۔
اراکین کانگریس میں 25 ویں ترمیم بحال ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی قرار داد منظور کرلی، نومنتخب صدر جوبائیڈن نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں ٹرمپ کا مواخذہ ہوگا۔
دوسری جانب نائب صدر مائیک پینس نے صدر ٹرمپ کے خلاف کارروائی سے انکار کردیا ہے، وہ 25 ویں ترمیم پرکارروائی سے پہلے ہی معذرت کرچکے ہیں۔
قرار داد میں کہا گیا تھا کہ نائب صدر پنس 25 ویں آئینی ترمیم کے آرٹیکل 4 کے تحت ٹرمپ کو عہدے سے ہٹائیں اور خود قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ 25 ویں آئینی ترمیم کے تحت امریکی نائب صدر قائم مقام صدر بن سکتے ہیں۔
ایوان نے پائیک پنس سے 25 ویں ترمیم کے تحت ٹرمپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا، مائیک پینس نے اسپیکر کانگریس نینسی پلوسی کو خط لکھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سیاسی کھیل کا حصہ نہیں بنوں گا لیکن وعدہ کرتا ہوں کہ اقتدار کی منتقلی کا عمل نیک نیتی سے سرانجام دیں گے۔
امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن کی حلف برداری پر ہنگاموں کا خدشہ ہے اسی لیے سیکیورٹی بھی ہائی الرٹ کردی گئی ہے اور امریکی عسکری قیادت آئین اور جمہوری روایات کی پاسداری کےلیے یک زبان ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ بیان پر جوئنٹ چیف آف اسٹاف سمیت دیگر جرنیلوں نے دستخط کردئیے ہیں، امریکی عسکری قیادت کا کہنا ہے کہ پرتشدد ہنگامہ آرائی آئین پر براہ راست حملہ تھا، آئین کے تحت 20 جنوری کو بائیڈن 46 ویں کمانڈران چیفف بنیں گے اور مسلح افواج آئین کے دفاع کےلیے پرعزم ہے۔
خیال رہے کہ صدر ٹرمپ کی صدارت ختم ہونے میں سات دن رہ گئے ہیں اور جس کے بعد 20 جنوری کو جوبائیڈن امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔