اسلام آباد: غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق غیر قانونی افغان باشندوں کی وطن واپسی کا سلسلہ جاری ہے، 19 نومبر کو 2 ہزار 62 غیر قانونی افغان باشندوں کی واپسی عمل میں آئی، واپس جانے والوں میں 591 مرد، 443 خواتین اور 1,028 بچے شامل ہیں، 214 گاڑیوں میں 376 خاندانوں کی اپنے وطن واپسی ہوئی۔
پاکستان نے ہمیشہ ایک ذمہ دار اور بہترین ہمسایہ ملک ہونے کا کردار ادا کیا جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی، پاکستان نے جس فراخ دلی سے افغان باشندوں کو اپنے ملک میں پناہ دینے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع مہیا کیے اس امر کو عالمی سطح پر سراہا گیا۔
31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد صرف غیر قانونی افغان باشندوں کا پاکستان سے محفوظ اور باعزت انخلا یقینی بنایا گیا، افغان باشندوں کی باعزت طریقے سے افغانستان واپسی کے لیے دیگر اقدامات کے علاوہ ان کی عارضی رہائش کے لیے مختلف اضلاع میں تمام سہولیات سے آراستہ ٹرانزٹ کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
چمن اور طورخم بارڈر پر روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں افغان باشندے اپنے وطن واپس جا رہے ہیں اور پاکستان کی فراخ دلی کا شکریہ ادا کر رہے ہیں۔
غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی ملک بدری سے ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔