تازہ ترین

رات میں بینائی سے محروم مصورہ مریم علی

رات کے اوقات میں بینائی سے محرومی کے باوجود پاکستانی نوجوان لڑکی نے مصوری کیے میدان میں اپنا لوہا منوا لیا، مصورہ مریم علی نے بیماری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔

پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، کراچی کی مریم علی شب کوری یعنیRetinitis pigmentosa(آر پی) کے مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود بہترین مصورہ ہیں۔

شب کوری کے مرض میں مبتلا مریم علی اپنے ذہن اور ہاتھوں کی مدد سے خوبصورت اور دیدہ زیب فن پارے بناتی ہیں۔

اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں مصورہ مریم علی نے اپنی اس کاوش اور صلاحیتوں کے بارے میں ناظرین کو آگاہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے مصوری کا اس حد تک شوق ہے کہ کچھ نظر نہ آنے کے باوجود دماغ اور ہاتھوں کے ملاپ سے مصوری کا شوق پورا کرتی ہوں میری اس کامیابی میں میرے والدین اور شوہر کا بھی بہت اہم کردار ہے جنہوں نے مجھے فائن آرٹس میں باقاعدہ تعلیم دلوائی۔

مریم نے کہا کہ مریم نے بتایا کہ انہوں نے ہر میڈیم میں کام کیا ہے، جس میں پینسل ورک، چارکول، ایکرلک اور ہر طرح کی اسکیچنگ اور پینٹگ شامل ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے گھر میں ایک چھوٹا سا اسٹوڈیو بھی بنا رکھا ہے اور گھر کی تمام دیواریں ان کے فن پاروں سے سجی ہیں۔ وہ اپنے ہر فن پارے پر اپنے نام کے ساتھ آرپی لکھتی ہیں جو بقول ان کے ان کی کمزوری نہیں بلکہ پہچان ہے۔

واضح رہے کہ شب کوری کے اس مرض میں آنکھوں کی بینائی سورج کی روشنی میں ہی کام کرتی ہے لیکن رات ہوتے ہی ختم ہو جاتی ہے اور مریض کو کچھ بھی نظر نہیں آتا۔ اس کے باجود مریم علی نے اپنے مصوری کے شوق کو کامیابی سے پورا کیا۔

Comments

- Advertisement -