لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آگئیں، ایک مقدمہ 474 کنال 12 مرلے اور دوسرامقدمہ 413 کنال 14 مرلے کی جعلسازی سے منتقلی کا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارپر سرکاری اراضی جعل سازی سے منتقل کرانے کے الزام میں درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ بزدار خاندان کے خلاف 2مقدمات درج کیے گئے، ایف آئی آرنمبر 119مئی 2022 میں اور ایف آئی نمبر 120جون 2022 میں درج ہوئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ ایک مقدمے میں عثمان بزدار اور ان کے بھائی نامزدہیں جبکہ دوسرے مقدمےمیں عثمان بزدارکے2بھائی نامزد ہیں ، ایک مقدمہ 474 کنال 12 مرلےکی جعل سازی سےمنتقلی کا ہے اور دوسرامقدمہ 413 کنال 14 مرلے کی جعلسازی سےمنتقلی کاہے۔
اینٹی کرپشن حکام نے کہا کہ بشیرچوہان نامی شخص نےبزدارخاندان کےخلاف 1986 میں درخواست دی تھی، دونوں مقدمات بشیر احمد کی درخواست پر درج کئے گئے۔
حکام کے مطابق مقدمات اسسٹنٹ کمشنر تونسہ اسد چانڈیوکی مدعیت میں درج کیے گئے ، 900کنال سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ1982 میں ہوئی، اراضی پر گرداوریاں 1992 میں تبدیل کی گئیں۔
سرکاری اراضی کی الاٹمنٹ کے وقت عثمان بزدار کی عمر13 برس ، عمر بزدار کی عمر 12 ، طاہر بزدار کی عمر 3 سال تھی، مارشل لا قانون کے تحت12 ایکڑ سے زیادہ زمین والےکوالاٹمنٹ نہیں کی جا سکتی تھی اور زرعی اراضی کی گرداوری نہ رکھنےوالےکوبھی الاٹمنٹ کی اجازت نہ تھی۔