جمعہ, مئی 23, 2025
اشتہار

کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے کہ وہ پاکستان کا پانی بند کر سکتا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر

اشتہار

حیرت انگیز

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر نے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے وہ پاکستان کے عوام کاپانی بند کر سکتا ہے یہ ممکن نہیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری الجزیرہ ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا ہم ہمیشہ کہتے ہیں کہ یہ جنگ ہماری ہے، مگر فتح اللہ تعالیٰ کی ہے۔ اگر آپ پاکستان کی گلیوں، شہروں میں جائیں تو عوام کے چہروں پر جواب موجود ہے، خوشی، جشن جو وہ منا رہے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ یہ صرف عسکری میدان کی بات نہیں، نہ ہی صرف فضائی یا زمینی لڑائی کی۔

معرکۂ حق ، سچائی کی جنگ

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ یہ ایک سچائی کی جنگ (معرکۂ حق) ہے، پاکستان نے جھوٹ، فریب، جبر، اور بھارتی جارحیت کا پردہ چاک کیا، پہلگام کے بعد بھارت ایک من گھڑت کہانی لے کر آیا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان نے صرف ایک بات کہی: اگر آپ کے پاس ہمارے کسی شہری یا ریاست سے تعلق کا ثبوت ہے، تو سامنے لائیں اور وہ بھی بین الاقوامی برادری یا کسی تیسرے، قابلِ اعتماد فریق کے سامنے تاکہ شفاف تحقیقات ہو سکیں لیکن بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، اور آج تک نہیں ہے۔ حتیٰ کہ چند دن پہلے ان کی وزارتِ خارجہ نے کہا کہ تفتیش ابھی جاری ہے۔ تو 6 اور 7 تاریخ کو جو انہوں نے کیا، اس پر بھی ان کے پاس اخلاقی جواز نہیں۔ ہم شفاف رہے، سچ بولا، جھوٹ نہیں بولا، باتوں کو توڑا مروڑا نہیں۔

ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟

انھوں نے بتایا کہ دنیا نے دیکھا کہ بھارت کا میڈیا اور ریاست خود معلومات کی جنگ میں جھوٹ بول رہے تھے، ان کے پاس بہت ترقی یافتہ تھیٹر اور فلم انڈسٹری ہے، پاکستان سے کہیں آگے، اسی لیے وہ نت نئے بیانیے گھڑتے رہتے ہیں۔ مثلاً، کل ہی میں نے سنا کہ بھارت کہہ رہا تھا کہ پاکستان نے گولڈن ٹیمپل پر حملہ کیا، اس سے بڑا جھوٹ کوئی نہیں ہو سکتا، ہم سکھوں کے مقدس مقامات جیسا کہ ننکانہ صاحب، پنجہ صاحب اور دیگر مزہبی مقامات کی حفاظت کرتے ہیں، کرتارپور صاحب کا احترام کرتے ہیں۔ ہم اپنے سکھ بھائیوں سے محبت کرتے ہیں۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے پنجاب (پاکستان اور بھارت) میں مشترکہ ثقافت، زبان اور قربت ہے۔ پاکستان کے مسلمانوں اور سکھوں کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، ہم گولڈن ٹیمپل جیسے مقدس مقام پر کیوں حملہ کریں گے؟ یہ ہمارے کلچر، اقدار اور مذہب کے خلاف ہے کہ ہم کسی مذہبی یا سولین مقام پر حملہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنے اعلیٰ افسران اور جرنیلوں کو میڈیا پر جھوٹ بولنے کے لیے لاتا ہیں، آپ بھارتیوں کی باتوں پر کیسے یقین کریں؟ انہیں پہلے خود اپنا اعتبار بحال کرنا ہوگا، اعتبار سچ بولنے سے آتا ہے نہ کہ ہزاروں ویب سائٹس بند کرنے، میڈیا پر پابندی لگانے یا حکومت پر تنقید کرنے والوں کو جیل میں ڈالنے سے، کیا پاکستان نے اس تنازع میں کسی صحافی کو جیل میں ڈالا؟ بالکل بھی نہیں۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ میں اپنی فضائیہ اور پائلٹس پر فخر ہے، اس فوجی تنازع میں آپ نے تینوں افواج کی ہم آہنگی دیکھی ، صرف آرمی، ایئرفورس، اور نیوی کے درمیان نہیں، بلکہ سیاسی قیادت اور پاکستانی عوام کے ساتھ بھی ایک مضبوط ہم آہنگی دیکھنے کو ملی۔

پاک افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی

پاک فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ آہنی دیوار ’’بنیان المرصوص‘‘ بھارتی جارحیت کے خلاف متحدہ مزاحمت تھی، پاکستان ایئر فورس ہمارا فخر ہے، 6 اور 7 تاریخ کی شب کی فضائی جنگ پوری دنیا نے دیکھی، یہ دہائیوں تک فضائی جنگی کالجوں اور فوجی اداروں میں پڑھائی اور زیر بحث لائی جائے گی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ ہم اپنے پائلٹس کی پیشہ ورانہ مہارت کو سلام پیش کرتے ہیں، جے ایف-17 تھنڈر، جے-10 سی، اور زمین پر فتح-1 اور فتح-2 میزائل ، یہ سب پاکستان کی تکنیکی ترقی کی مثالیں ہیں، ہم نے اپنی روایتی افواج کی مکمل طاقت ابھی تک استعمال ہی نہیں کی، اس کا بڑا حصہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں بھارت کی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف مصروف ہے۔

بھارت کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت اس خطے میں سب سے بڑا دہشتگردی کا سرپرست ہے، ہم نے ان آپریشنز سے ایک بھی فوجی نہیں ہٹایا، ہم نے اپنی تمام ٹیکنالوجی بھی ظاہر نہیں کی۔

بھارت کا جنگی جنون آگ سے کھیلنے کے مترادف

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ عالمی طاقتیں جانتی ہیں 2 حریف ایٹمی ممالک میں جنگ کا تصور ہی خطرناک اورمضحکہ خیز ہے، بھارت کئی برسوں سے جنگی جنون میں مبتلا ہے جو کہ آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، بھارت ایک ایسا ماحول بنارہاہے جوباہمی تباہی کاسبب بنےگا۔

پاک فوج کے ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان نےدانشمندی سے کام لیا اور اس پورے تنازع میں کشیدگی کوبڑھنےنہ دیا، جنگ بندی کا مطلب ہے دونوں فریقوں نے فائرنگ بندکر دی، مگرامن تب آئے گا جب بھارت اپنی جنگی جنون میں مبتلا سیاسی سوچ سے چھٹکارا پائے گا۔

انتہا پسندی اور ہندوتوا نظریہ

بھارت میں مسلمانوں اوراقلیتوں پر مظالم سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ان کے اشرافیہ مسلمانوں اوراقلیتوں کے خلاف ظلم پریقین رکھتےہیں، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے،صرف مسلمانوں پر ہی نہیں دیگراقلیتوں پربھی ظلم ہوتاہے، اس ظلم سے قدرتی طورپرردعمل پیدا ہوتا ہے جسے بھارت حل کرنے سے انکارکرتاہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ انتہا پسندی اورہندوتوانظریہ کےفطری نتائج ہوتے ہیں ، بھارت اس کا الزام پاکستان پرڈال کر بیرونی مسئلہ بناتا ہے، جب تک بھارت ان اندرونی مسائل کوخود حل نہیں کرتا امن ممکن نہیں۔

کشمیر سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کشمیرایک حل طلب بین الاقوامی مسئلہ ہے، جس میں پاکستان،چین،بھارت شامل ہیں، مسئلہ کشمیراقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی مرضی کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

اگر کشمیر پاکستان میں شامل ہوجاتاہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے

پاکستان کا پانی بند کرنے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارت اس مسئلے کو ظلم سے اندرونی معاملہ بنانے کی کوشش کرتا ہے لیکن امن اس راستے ممکن نہیں، صرف کوئی پاگل ہی یہ سوچ سکتا ہے وہ پاکستان کے عوام کاپانی بند کر سکتا ہے یہ ممکن نہیں۔

انھوں نے بتایا کہ حقیقت سمجھنی چاہیے کشمیر سے 6 دریا نکلتے ہیں، یواین قراردادوں کےمطابق کشمیرمتنازع علاقہ ہے، اگر عوام کی خواہش کے مطابق کشمیر پاکستان میں شامل ہوجاتاہے تو یہ تمام دریا پاکستان کے ہوں گے۔

ترجمان نے کہا کہ بھارت ایک لوئرریپیرین اسٹیٹ بن جائے گا اور پھر یہ ہمارے اوپر ہوگا اس کو کیسے دیکھنا ہے، چین بھی اس تنازع میں ایک فریق ہے جس کا کشمیر کے کچھ حصوں پر دعویٰ ہے۔

بھارت کو پیغام

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف نے زور دیا کہ بھارت کو سمجھنا چاہیے کہ وہ کس آگ سے کھیل رہا ہے، پاکستان اور چین کئی دہائیوں سے مختلف شعبوں میں شراکت دار ہیں، پاکستان، چین اور دیگر ذمہ داراقوام امن کےلیےکوشش کرتے ہیں، جس طرح پاکستان نے اپنی جنگ خود لڑی اگر بھارت میں خود داری ہے تو وہ بھی اپنی جنگ خود لڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتیوں کو بھی خود داری سیکھنی چاہیے جھوٹ اورجارحیت پر انحصار بند کرنا چاہیے، جب بھارت نے کھلم کھلا جارحیت کی، ہم ڈٹ کر کھڑے ہوئےاورآج بھی کھڑے ہیں، اگر بھارت نے دوبارہ ایسی حرکت کی تو ہمارا ردعمل اس سے بھی زیادہ تیز اور شدید ہوگا۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں