تازہ ترین

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

ڈی جی آئی ایس پی آر نے نوازشریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اوربے بنیاد قرار دے دیں

راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے نوازشریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اوربے بنیاد قرار دے دیں۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پریس کانفرنس کامقصد خطے کی صورتحال کاجائزہ لینا ہے، پاک بھارت 2003کے سیزفائر پر فروری 2021میں رابطہ ہوا، اس انڈراسٹینڈنگ کے تحت ایل اوسی پورا سال پرامن رہی اور ایل اوسی کے اطراف مقیم آبادی کے حالات میں بہتری آئی۔

بھارتی ملٹری لیڈرشپ کی دھمکیاں


بھارتی ملٹری لیڈرشپ کی دھمکیوں سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارتی ملٹری لیڈرشپ کی جانب سے مختلف الزامات اوردھمکیاں سامنے آئیں، بھارتی ملٹری لیڈرشپ کی دھمکیاں خاص سیاسی سوچ کی نشاندہی کرتی ہیں۔

بھارتی اقدام سے خطے کے امن پر منفی اثرات


بھارت کے حوالے سے میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ بھارت مذہبی انتہا پسندی کی جانب گامزن ہے ، بھارت جو اقدام کررہاہے اس سے خطے کے امن پر منفی اثرات آئیں گے، بھارتی فوج نے نیلم وادی کے سامنے جعلی اکاؤنٹر کرکے کشمیری کو شہید کیا اور اس جعلی اکاؤنٹر کے بعد بھی الزام پاکستان پر لگادیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت ایل اوسی پر بسنے والے کئی بےگناہ کشمیریوں کو شہید کرچکا ہے اور دہشت گردی کے نام پر معصوم کشمیریوں کونشانہ بنارہی ہے۔

کشمیر کی صورتحال بدترین انسانی المیے میں تبدیل


ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت نے خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہواہے اور کشمیر کی صورتحال کو بدترین انسانی المیے میں بدل دیاہے، سچ یہ ہے کہ اگست 2019 سے کشمیر میں تاریخ کا بدترین محاصرہ جاری ہے ، 5جنوری 1949کوکشمیریوں کے حق خود ارادیت کا وعدہ عالمی برادری نے کیاتھا۔

مغربی بارڈر پر صورتحال


مغربی بارڈر کے حوالے سے میجرجنرل بابرافتخار نے بتایا سال 2021میں مغربی بارڈر پر صورتحال چینلجنگ رہی ، اس دوران شمالی وزیرستان میں اہم آپریشن کیاگیا، ویسٹرن بارڈر پر مقامی آپریشنل معاملات ہیں جن کو ایڈریس کیا جاتا ہے۔

باڑ لگانے کے عمل میں شہیدوں کا خون شامل


انھوں نے کہا کہ شدید موسمی حالات کے باعث فینسنگ کا کام رکا ، جسے آپریشن کے بعد مکمل کیاگیا، ہم مکمل طور پر فوکسڈ ہیں، فینسنگ کا کام پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ، باڑ لگانے کا کام تقریباً 95فیصد مکمل ہوچکا ہے، بارڑ کا مقصد لوگوں کو تقسیم کرنا نہیں بلکہ عوام کو محفوظ بنانا ہے، باڑ لگانے کے عمل میں ہمارے شہیدوں کا خون شامل ہے۔

پاک افغان سرحد پر فینس سیکیورٹی


پاک افغان بارڈر سے متعلق ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک افغان بارڈر میں دونوں اطراف کے لوگ آجارہے ہیں ، پاک افغان سرحد پر فینس سیکیورٹی ، آمدورفت اور تجارت کیلئے ضروری ہے، مقامی معاملات کے حل کیلئےدونوں اطراف کی لیڈرشپ میں ہم آہنگی ہے۔

افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے پاکستان پر اثرات


میجرجنرل بابرافتخار نے مزید کہا کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے اثرات پاکستان پر آئے، افغانستان سے غیرملکی افواج کے انخلا کے اثرات پاکستان پر آئے، باڑز کو محفوظ کرنے کیلئے ایف سی بلوچستان ،ایف سی کے پی کیلئے67 نئے ونگز کام کئے گئے۔

آپریشن ردالفساد


آپریشن ردالفساد کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن ردالفساد دیگر آپریشن کے مقابلے میں بہت مختلف ہے، آپریشن ردالفساد ملٹری اور ایریا اسپیسفک نہیں ہے، آپریشن کے دوران 2021میں 60ہزارسےزائد آپریشنز کئےگئے۔

قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے شاندار اقدامات


میجرجنرل بابرافتخار نے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے شاندار اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کہا انٹرنیشنل ایجنسیز نے 2021میں890تھریٹ الرٹ جاری کئے، تھریٹ الرٹ کے نتیجے میں دہشتگرد حملوں کو روکنےمیں70فیصد کامیابی ملی۔

افغانستان کی موجودہ صورتحال


افغانستان کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال ایک سنگین انسانی المیہ کو جنم دے سکتی ہے ، آرمی چیف نے مختلف فورمزاور وفود سےملاقات میں اس طرف واضح اشارہ کیا اور افغان صورتحال کو بہت پرزور طریقےسے اٹھایا۔

کراچی میں امن و امان کی صورتحال


کراچی میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق انھوں نے بتایا کہ 2014میں کراچی ورلڈکرائم انڈیکس میں چھٹے نمبر پر تھا اوع آج کراچی ورلڈکرائم انڈیکس میں 129ویں نمبر پر آگیا ہے ، کراچی میں دہشت گردی،ٹارگٹ کلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے، ان آپریشنز کےدوران 1ایک لکھ 34ہزار سےزائد اسلحہ برآمد کیاگیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لیویز اور خاصہ دار کے 18ہزارجوانوں کو تین مراحل میں تربیت دی گئی، یہ اہلکار تربیت حاصل کرنے کےبعد کےپی میں فرائض انجام دےرہےہیں، ایکشن پلان کے تحت دہشتگردوں کیخلاف بھرپور ایکشن کیا گیا۔

ہیٹ اسپیچ اور شدت پسند مواد


ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ ہیٹ اسپیچ اور شدت پسند مواد کو بھرپور طریقے سے ناکام بنایاجارہاہے، علمائے کرام ،میڈیا اور عوام کا کردار قابل ستائش ہے، طاقت کااستعمال صرف ریاست کااستحقاق ہے کسی کو رعایت نہیں دی جائے گی۔

ترقیاتی منصوبے


میجرجنرل بابرافتخار کا کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال کیلئے ضروری ہے کہ ہم اپنی دفاعی صلاحیت کو بڑھائیں، جن علاقوں میں آپریشن کئے گئے وہاں زندگی معمول پر لوٹ رہی ہے اور تمام ترقیاتی منصوبوں کو مختلف مقامات پر سیکیورٹی دی جارہی ہے، متاثرہ علاقوں میں 831ترقیاتی منصوبے کے پی میں شروع ہوئے جس سے عوام کو فائدہ ہوا۔

ملک دشمن عناصر کی سی پیک کو ناکام بنانے کی کوشش


ملک دشمن عناصر سے متعلق انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ملک دشمن عناصر کی سی پیک اور دیگرمنصوبوں کو ناکام بنانے کی کوشش ناکام ہورہی ہیں، تمام چیلنجز کے باوجود کسی بھی ترقیاتی منصوبے میں خلل نہیں آنے دیاگیا، پاک افواج سی پیک کیلئے تمام تر سیکیورٹی فراہم کررہی ہے اور بلوچستان میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کیلئے سیکیورٹی دی جارہی ہے۔

کورونا کی نئی لہر


ملک میں کورونا کی نئی لہر کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ کورونا کی صورتحال میں ویکسینیشن کا عمل جاری ہے ، عوام اور میڈیا نے کورونا سے نمٹنے کیلئے زبردست کرداراداکیا، ایک بارپھر کورونا کی نئی لہر سے کیسز میں اضافہ ہورہاہے، کورونا سے بچنے کیلئے این سی اوسی کی ہدایت پر عملدرآمد ضروری ہے۔

انٹرنیشنل پیسز مقابلوں کاانعقاد


انھوں نے بتایا پاکستان میں انٹرنیشنل پیسز مقابلوں کاانعقاد ہوا،107ملکوں نے شرکت کی، ورلڈشوٹنگ مقابلوں میں 41ملکوں کے کھلاڑیوں نے شرکت کی۔

پاکستانی اداروں کے خلاف مہم


میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ کچھ عرصے سے پاکستان کےاداروں کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے ، اس مہم کا مقصد حکومت ،عوام اوراداروں میں خلیج پیداکرنا ہے ، فیک نیوز کے ذریعے اداروں کو نقصان پہنچانے کےدرپے ہیں، تمام مہم سے نہ صرف آگاہ بلکہ ان کے لنکس سے بھی واقف ہیں، ایسے لوگ پہلے بھی ناکام ہوئے اور اب بھی ناکام ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک و بیرون ملک بیٹھے عناصر عوام کو آدھا سچ بتارہےہیں، تمام سرگرمیوں سےنہ صرف آگاہ بلکہ تمام لنکس کا بھی علم ہے جوبیرون ملک بیٹھےیہ کررہے ہیں۔

ٹی ٹی پی سے سیز فائر ختم


ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ٹی ٹی پی سے سیز فائر 9دسمبر کو ختم ہوچکی ہے اور ٹی ٹی پی سے گفتگو کا آغاز موجودہ افغان حکومت کی درخواست پرکیاگیا، یہ تب ہواجب پاکستان نےافغان سرزمین ٹی ٹی پی کواستعمال نہ کرنے دینےکاکہا، اس کے جواب میں افغان حکومت نے کہا ہم آپ کو ایک میز پر بٹھا رہے ہیں۔

ڈیل کی ایسی کوئی بات نہیں


میجرجنرل بابرافتخار نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کوئی ڈیل جیسی بات کرتا ہے تو ان سے خود سوال کریں، پوچھا جائے ڈیل کون کررہاہے اور اسکے محرکات کیاہیں، ڈیل کی ایسی کوئی بات نہیں ،یہ خبریں قیاس آرائیاں ہیں ، یہ سب افواہ ہے جتنا کم ڈسکس کریں ملک کے مفادات میں بہترہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شام کو پروگرامز میں کہاجاتاہے اسٹیبلشمنٹ نے یہ کردیا وہ کردیا، پاکستان میں صحت ،تعلیم جیسے اور بھی اہم مسائل ہیں۔

نوازشریف سے ڈیل کی باتیں بے بنیاد قرار


ڈی جی آئی ایس پی آر نے نوازشریف سے ڈیل کی باتیں من گھڑت اوربے بنیاد قرار دے دی۔

مسئلہ کشمیر پر بہت سنجیدہ خدشات


مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر بہت سنجیدہ خدشات کھڑے ہوچکے ہیں، پاکستانی حکومت نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے ، عالمی سطح پر معاملہ اجاگرکرنےسے آج مسئلہ کشمیر پر سنجیدہ بات ہورہی ہے۔

افغانستان کے ساتھ معاملات


افغانستان کے حوالے سے سوال پر میجرجنرل بابرافتخار نے کہا ہم اسے ڈیورنڈلائن نہیں کہتے یہ پاکستان افغانستان کا بارڈر ہے، امید ہے افغانستان کے ساتھ خوش اسلوبی سے معاملات طے ہوجائیں گے۔

پاکستان کیلئے معاشی چیلنجز


ان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پاکستان میں کوئی بڑا حملہ نہیں کرسکی ،ہم نے انھیں ناکام بنایا، کوئی دو رائے نہیں کہ ترقی کادارومدار مضبوط معیشت پر ہے، معاشی چیلنجز پاکستان کیلئے نئے نہیں ہیں، ہم بہت عرصے سے معاشی چینلجز کا سامنا کررہے ہیں۔

پاکستان کے ڈیفنس بجٹ کا بھارت سے کوئی بھی موازنہ نہیں


ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ معاشی چیلنجز دیکھتےہوئے مسلح افواج نے ڈیفنس بجٹ کااضافہ نہیں لیا، پاکستان کے ڈیفنس بجٹ کا بھارت سے کوئی بھی موازنہ نہیں ، پاکستان اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار ہے اور آئندہ بھی رہے گا۔

پاکستان میں آئی ایس آئی ایس کی موجودگی نہیں


میجرجنرل بابرافتخار کا کہنا تھا کہ آئی ایس آئی ایس کی بلوچستان میں موجودگی ہے تاہم مجموعی طورپر پاکستان میں آئی ایس آئی ایس کی موجودگی نہیں، بلوچستان میں ایسے ٹھکانوں پر گئے جہاں پہلے کبھی نہیں پہنچے تھے ، بلوچستان میں دوردراز کمین گاہوں میں آپریشن کئے، دہشت گردوں کے پیچھے جانے پر خطرہ ہوتاہے کہ پہلا حملہ آپ پرہی ہوگا۔

آئندہ دنوں میں اچھی خبر ملےگی


انھوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کیخلاف جارحانہ آپریشنز کئے ہیں، فیٹف کے لحاظ سے وزیرخزانہ نے بہت مفصل بریفنگ دی تھی ، فیٹف کے جوپوائنٹس سے تھے وہ الحمدللہ مکمل ہوچکے ہیں،آئندہ دنوں میں اچھی خبر ملےگی۔

 پاکستان میں دنیا کابہترین ایئرڈیفنس سسٹم


ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ چند سالوں میں ایئر ڈیفنس کو سب سے زیادہ اپ گریڈ کیاہے، پاکستان میں دنیا کابہترین ایئرڈیفنس سسٹم ہے ،ڈی جی آئی االحمدللہ سی پیک پراجیکٹس میں پراگریس بہت اچھی جارہی ہے، یہ پروپیگنڈا جہاں سے ہورہا ہے اس کے محرکات سے آپ سب واقف ہیں، سی پیک کیخلاف پروپیگنڈے سے بخوبی واقف ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو بھی معلوم ہے کہ افغانستان میں کیاہورہاہے، افغان حکومت بھی دنیا میں ہونیوالی پیش رفت سے آگاہ ہے۔

آرمی چیف کی ایکسٹیشن سے متعلق سوال


آرمی چیف کی ایکسٹیشن سے متعلق سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر کے جواب میں میجرجنرل بابرافتخار کا کہنا تھا کہ پھر کہتا ہوں کہ ایسی قیاس آرائیوں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔

23 مارچ کی پریڈ انشااللہ ہوگی


میجرجنرل بابرافتخار نے کہا کہ 23 مارچ کی پریڈ انشااللہ ہوگی، این سی اوسی کی ہدایت پر 23 مارچ کی پریڈ ہوگی۔

مہنگائی پر پاک فوج حکومت سے کیا بات کرے گی


ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی پر پاک فوج حکومت سے کیا بات کرے گی مگر اس کا احساس ہے ، مہنگائی سے نمٹنے کیلئے جو مدد پاک فوج کرسکتی ہے ،اس کی پیشکش کی جاتی ہے۔

فیک نیوز پروپیگنڈا


فیک نیوز پروپیگنڈا کے حوالے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ فیک نیوز پروپیگنڈا پوری دنیا کا مسئلہ ہے ، فیک نیوز سے نمٹنے کیلئے حکومت پاکستان اقدامات کررہی ہے، جو لوگ اس میں ملوث ہیں وہ کیفر کردار تک پہنچیں گے ، آدھا سچ بتایاجارہاہے ، 5فیصد حقیقت اور 95فیصد گمراہ کیا جارہا ہے۔

Comments

- Advertisement -