کراچی : جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کی من مانیوں اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف گورنر ہاؤس کے باہر تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔ کراچی کی خواتین کی جانب سے بھی گورنر ہاؤس کے باہر وزیراعظم کیلئے چوڑیاں رکھ دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف کراچی کے شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، گورنرہاؤس کے باہرجماعتِ اسلامی کا کے الیکٹرک کے خلاف دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، جماعت اسلامی کے رہنما اور کارکنان ہفتے کی شام سے گورنر ہاؤس کے سامنے موجود ہیں،۔
اس موقع پرگورنرہاؤس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ ایوانِ صدر روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے اور شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کا کہا گیا ہے، دھرنے کے شرکاء نے رات بھی گورنرہاؤس کے سامنے کیمپ میں ہی گزاری جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان بھی دھرنے میں موجود رہے۔
خواتین کی جانب سے وزیراعظم اورگورنرکیلئے چوڑیوں کا تحفہ
جماعت اسلامی نے تین دن سے گورنر ہاؤس کے باہر ڈیرہ ڈالا ہوا ہے سخت گرمی میں جاری دھرنے میں خواتین بھی شامل ہو گئیں، دھرنے کے دوران خواتین نے وزیر اعظم اور گورنر سندھ کے لئے چوڑیاں پیش کردیں۔
خواتین گورنر ہاﺅس کے سامنے چوڑیاں رکھ کر آگئیں، خواتین کا مؤقف تھا کہ گورنر سندھ اور وزیر اعظم پاکستان کراچی کی بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اس ناکامی پر انہیں عہدوں پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے، ان کو چاہیئے کہ وہ خواتین کی طرح چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھیں۔
کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے،دھرنا جاری رہے گا، نعیم الرحمان
کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ یہ دھرنا سیاسی دکان چمکانے کیلئے نہیں دیا جارہا، ہم کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے اور مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے اووربلنگ ختم کرنے، فیول ایڈجسٹمنٹ اور غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200 ارب روپے عوام کو واپس کرنے مطالبہ کیا ہے۔