جماعت اسلامی اور حکومتی کمیٹی کے مابین مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر ٹاسک فورس قائم کر دی گئی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے جماعت اسلامی کے وفد کو یقین دہانی کروائی ہے اور اب مذاکرات کا حتمی دور جمعرات کو ہو گا۔
مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیرعطا تارڑ نے کہا کہ جماعت اسلامی کیساتھ کافی چیزوں پر اتفاق ہوا ہے، بجلی سستی کرنا وزیراعظم کا بھی ایجنڈا ہے ہم سارے کام چھوڑ کر مذاکرات کر رہے ہیں تو مطلب حل چا ہتے ہیں۔
مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی وفد کے قیادت کرنے والے لیاقت بلوچ نے کہا حکومت نے ہمارے مطالبات سے اختلاف نہیں کیا ہم قیادت سے بات کر کے حکومت کو آگاہ کریں گے دھرنے میں کارکن موجود ہیں اعلان کے مطابق مارچ ہو گا۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد بڑے مقصد کیلئے تحریک شروع کرینگے، ہماری تحریک کا ہر مرحلہ پُرامن ہوگا، پرامن رہنا ہی ہماری کامیابی ہوگی۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اس وقت مظلوموں کی جماعت اسلامی کے علاوہ اور کوئی آواز نہیں، سارے سیاسی قیدیوں کو آزاد ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ سب لوگوں کو جلسے کی اجازت ہونی چاہیے، سیاسی جماعتوں کو بھی اپنا ایجنڈا واضح کرنا چاہیے، نفرت اور انتشار کی سیاست سے گریز کرنا چاہیے، 15 سے 10 فیصد لوگوں کو بنیادی حقوق حاصل ہیں باقی سب پریشان ہیں۔
جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ یہ پورا نظام ایک ظلم کا نظام ہے اور ہم اس کے خلاف ہیں، یہ نظام مزدور اور خواتین ورکرز کو حقوق نہیں دیتا۔