اشتہار

سوات میں ہونے والے دھماکے خودکش حملہ یا دہشت گردی نہیں لگتے، ڈی آئی جی مالاکنڈ

اشتہار

حیرت انگیز

سوات : ڈی آئی جی مالاکنڈ کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی کی پرانی عمارت میں ہونے والے دھماکے دہشت گردی یا خودکش دھماکے نہیں لگتے،تفتیش کے بعدہی کچھ سامنے آئے گا۔

تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی مالاکنڈ ناصر محمود ستی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے سی ٹی ڈی کی پرانی عمارت میں ہوئے ، واقعہ دہشت گردی یا خودکش دھماکا نہیں لگتا تاہم تفتیش کے بعد وجوہات سامنے آئیں گی۔

ناصر محمود ستی کا کہنا تھا کہ سردست یہی لگتاہے پرانی عمارت میں جہاں اسلحہ رکھا ہوا تھا وہاں کسی غلطی سے دھماکے ہوئے ہیں، پرانی عمارت تھی پچھلا حصہ زمیں بوس ہوگیا ہے، ذمے داروں کا تعین کرکے کارروائی کی جائے گی۔

- Advertisement -

دوسری جانب ڈی آئی جی سی ٹی ڈی خالد سہیل نے بھی بتایا کہ تھانہ سی ٹی ڈی کبل میں 2 دھماکے ہوئے، تھانے میں اسلحہ اور مارٹر گولے بھی موجود تھے، ہو سکتا ہے مارٹر گولے پھٹنے سے دھماکے ہوئے ہوں۔

خالد سہیل کا کہنا تھا کہ خودکش دھماکابھی ہوسکتاہے، تھانےکےگیٹ پردھماکانہیں ہوا، عموماً خودکش حملہ آور گیٹ پر ہی خودکودھماکےسےاڑادیتاہے، تھانہ سی ٹی ڈی کبل کی عمارت پرانی تھی ، بیشتر دفاتر اور اہلکار نئی عمارت میں منتقل کردیے گئے تھے۔

خیال رہے سوات کے علاقہ کبل میں تھانہ سی ٹی ڈی دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی ہے، جاں بحق ہونےوالوں میں 12پولیس اہلکار ، ایک بچی سمیت 4 زیرحراست افراد بھی شامل ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ چاروں افراد سی ٹی ڈی پولیس کےپاس زیرحراست تھے ، چند نامعلوم افراد سی ٹی ڈی تھانے میں زیر تفتیش تھے جبکہ دھماکے میں زخمیوں کی تعداد70ہوگئی، لیڈی پولیس اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں