بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

لیجنڈری اداکار دلیپ کمار کو پشاور کی یاد ستانے لگی

اشتہار

حیرت انگیز

ممبئی / پشاور: بالی ووڈ کے لیجنڈری اداکار یوسف خان عرف دلیپ کمار کو اپنے پرانے گھر کی یاد ستانے لگی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پراردو نیوز سے وابستہ صحافی شیراز حسن نے پشاور کے قصہ خوانی بازار محلہ خداداد میں واقع کپور خاندان کی حویلی کی اندرونی اور بیرونی تصاویر شیئر کیں۔

انہوں نے لکھا کہ ’یہ دلیپ کمار کا خاندانی گھر ہے جو پشاور میں موجود ہے‘۔

شیراز حسن کی شیئرکردہ تصاویر لیجنڈری اداکار دلیپ کمار نے دیکھیں اور یادیں تازہ کروانے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

اپنے پیغام میں دلیپ کمار نے لکھا کہ ’ان تصاویر کو شیئر کرنے کا شکریہ‘۔ انہوں نے پشاور کے رہائشی افراد سے درخواست کی کہ اگر اُن کے پاس بھی حویلی کی تصاویر ہیں تو وہ مجھے بھیجیں‘۔

یاد رہے کہ یوسف خان عرف دلیپ کمار 11 دسمبر 1922 کو خیبرپختونخواہ کے علاقے پشاور میں پیدا ہوئے، تقسیم برصغیر سے قبل کپور خاندان خیبرپختونخواہ میں ہی آباد تھا بعد ازاں یوسف خان کے والد غلام سرور 1935 میں اپنے اہل خانہ سمیت ہندوستان کے شہر ممبئی منتقل ہوئے جہاں انہوں نے اپنا کاروبار جاری رکھا۔

دلیپ کمار کے والد پھلوں کی تجارت کرتے تھے، ممبئی منتقلی کے بعد 1943 میں دلیپ کمار کی ملاقات بمبئی ٹاکیز کے مالکان سے ہوئی جنہوں نے انہیں اپنی فلم میں مرکزی کردار کی پیش کش کی، دلیپ کمار کی منظوری کے بعد فلم ’’جواربھاٹا‘‘ کی شوٹنگ کا آغاز کیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی پس منظر رکھنے والے بالی ووڈ فنکار

یہ بھی پڑھیں: ‘مرنے سے پہلے پاکستان جانا چاہتا ہوں’

یوسف خان کی پہلی فلم 1943 میں ریلیز ہوئی جس میں انہوں نے دلیپ کمار کا کردار ادا کیا ‘ عوامی مقبولیت کے بعد آپ کا اصل نام کہیں کھو گیا تاہم فلمی نام دلیپ کمار کے نام سے انڈسٹری میں پہچان ملی۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخواہ حکومت نے پشاور قصہ خوانی میں واقع کپور خاندان کی جائیدادوں کو گزشتہ دنوں خریدنے کا فیصلہ کیا، دونوں گھر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں جنہیں خرید کر محکمۂ آثار قدیمہ کے سپرد کردیا جائے گا تاکہ قدیم عمارتوں کی حفاظت یقینی بنائی جاسکے۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے ڈپٹی کمشنر پشاور کو مراسلہ ارسال کیا گیا جس میں دونوں گھروں پر سیکشن فور نافذ کرکے ان کی قیمت کا تعین کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دونوں تاریخی گھر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں، انہیں خرید کر ان کو دوبارہ اصل حالت میں بحال کیا جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں