اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’میرے ہی رہنا‘ میں انو نے روحی کو رُلا دیا۔
ڈرامہ سیریل ’میرے ہی رہنا‘ میں شہروز سبزواری (اسد)، کرن حق (روحی)، سید جبران (جنید)، اریج محی الدین (بینا)، عروبا مرزا (انو)، بابر علی (ابی)، فیضان شیخ، سبحان اعوان، ندا ممتاز، پروین اکبر ودیگر اداکاری کے جوہر دکھا رہے ہیں۔
ڈرامے کی ہدایت کاری کے فرائض ذیشان علی زیدی نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی میمونہ عزیز نے لکھی ہے۔
گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ روحی کی شادی اسد سے ہونے کے بعد ساس اور نند کی جانب سے ان پر ظلم کیا جارہا ہے، روحی سے ڈںر سیٹ ٹوٹ جاتا ہے تو انو ان کا ڈنر سیٹ توڑ دیتی ہیں۔
انو والدہ کو ڈنر سیٹ ٹوٹا دیکھ کر کہتی ہیں یہ کیا ہوا ہے جس پر ندا ممتاز انہیں بتاتی ہیں کہ ’بہو رانی کے ہاتھوں میں جان نہیں تھی توڑ دیا۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’آپ نے اسے کچھ کہا نہیں۔‘ ندا ممتاز کہتی ہیں کہ ’کہنے سے کیا نقصان پورا ہوجائے گا۔‘
روحی کہتی ہیں کہ ’نقصان مجھ سے ہوا ہے تو ڈنر سیٹ لائی ہوں والد نے جہیز میں دیا تھا۔‘ انو کہتی ہیں کہ ’یہ سیٹ تو لوکل ہوگا ہمارے ڈنر سیٹ سے تمہارے ڈنر سیٹ کا کیا مقابلہ۔‘
وہ کہتی ہیں کہ ’میرا ڈنر سیٹ آپ کی نظر میں کوئی حیثیت نہ رکھتا ہو لیکن میرے لیے بہت قیمتی ہے۔‘
انو کہتی ہیں کہ اچھا ہم بھی دیکھتے ہیں، وہ کہتی ہیں کہ تم نے سنا ہوگا جان کے بدلے جان لیکن یہاں ایسا نہیں ہوگا یہاں نقصان کے بدلے نقصان، وہ پھر ڈنر سیٹ کی پلیٹیں توڑ دیتی ہیں۔‘
جہیز کا ڈنر سیٹ ٹوٹنے پر روحی آبدیدہ ہوجاتی ہیں اس پر انو کہتی ہیں کہ اب باقی ڈنر سیٹ کو یہاں رکھ دو اب تمہیں اندازہ ہوا ہوگا میری ماں کے دکھ کا اب تم جب روز روز ایسے دیکھو گی تو دکھ زیادہ ہوگا۔
’میرے ہی رہنا‘ میں مزید کیا ہونے جارہا ہے؟ کیا جنید بھی روحی کی بہن بینا سے شادی کریں گے؟َ یہ جاننے کے لیے اگلی قسط دیکھیں۔