تازہ ترین

صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے

اسلام آباد : صدر آصف زرداری آج پارلیمنٹ کے...

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

ڈائنوسار کے زمانے کی ایک اور مخلوق مکمل حالت میں دریافت

میانمار میں سائنس دانوں نے ڈائنوسار کے زمانے کا کیکڑا دریافت کر لیا ہے جو 100 ملین یعنی دس کروڑ سال پہلے زمین پر پایا جاتا تھا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ میانمار میں جو کیکڑا دریافت ہوا ہے وہ اب تک دریافت ہونے والے قدیم ترین کیکڑوں کی سب سے مکمل باقیات ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ کیکڑا امبر کے ایک قدیم ٹکڑے میں ملا ہے، امبر درخت کا ایک شفاف گوند ہے، تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیکڑا مکمل حالت میں ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی میں ارتقائی حیاتیات کے شعبہ کے ریسرچر ہیڈ زاویئر لوکی نے بتایا کہ یہ نمونہ اس قدر شان دار اور مکمل ہے کہ اس کے جسم کا ایک بال بھی نہیں ٹوٹا۔

انھوں نے کہا شاید یہ کیکڑا غلط وقت پر غلط مقام پر خوراک کی تلاش میں آیا تھا اور درخت کے گوند میں پھنس گیا۔ امبر کے نمونے پر کام کرنے والے چینی، امریکی اور کینیڈین سائنس دان، جو شمالی میانمار میں کام کر رہے ہیں، نے چھوٹے کیکڑے کو کریٹپسارا اتھاناتا کا نام دیا ہے۔

اگرچہ سب سے قدیم کیکڑے کی باقیات 200 ملین سال پہلے جراسک دور کے ہیں لیکن وہ زیادہ تر نامکمل ہیں۔ ماہرین اب کمپیوٹرائزڈ ٹوموگرافی اسکین کے ذریعے سے اس کیکڑے کے جسمانی اعضا کا جائزہ لے رہے ہیں، جو 5 ملی میٹر لمبا ہے اور ممکنہ طور پر کیکڑے کا بچہ ہے۔

Comments

- Advertisement -