دنیا بھر میں ہونے والی مختلف طبی تحقیق کے دوران وبا سے متعلق مسلسل نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں، ایسے ہی اس بار نئی ممکنہ علامت دریافت کی گئی ہے۔
کوروناوائرس کی عام علامات میں چکھنے اور سونگھنے کی حس سے محرومی، بخار، سر یا جسم میں درد اور تھکاوٹ قابل ذکر ہیں لیکن برطانیہ کے ایک طبی ماہر ڈاکٹر نے کورونا کی نئی علامت کی نشاندہی کی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ بھی وائرس کی نشانی ہے جو منہ میں مسائل کی صورت نمودار ہوتی ہے۔
کنگز کالج لندن کے جینیاتی وبائی امراض کے ماہر ٹم اسپیکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ وائرس کے شکار مریضوں کو منہ کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے جس میں زبان کی رنگت کا بدلنا، موٹی ہوجانا یا چھالے پڑجانا شامل ہیں۔
More covid tongues- this time a 32 yr old with 10 months of long covid symptoms and macroglossia (enlarged tongue) as well as the scalloping at the edges. Specialists cant find another cause. ? is enlarged tongue common? pic.twitter.com/Dg1V2RnKPw
— Tim Spector (@timspector) January 27, 2021
انہوں نے امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ بھی کورونا علامات میں سے ایک ہے۔ کووڈ ٹنگز (زبان) اور عجیب منہ کے چھالے دیکھنے کی شرح بڑھ گئی ہے، اگر آپ کو کسی بھی عجیب علامت یا صرف سردرد اور تھکاوٹ کا سامنا ہورہا ہے تو گھر پر رہنے کو ترجیح دیں، کیوں کہ آپ بھی ہوسکتا ہے وائرس کی لپیٹ میں آگئے ہوں۔
کورونا علامات کے حوالے سے ایک اور حیران کن تحقیق
ٹم اسپیکٹر کا کہنا تھا کہ روزانہ کی بنیاد پر ان کی ای میل زبان کے مسائل سے متعلق تصاویر سے بھر جاتی ہے لیکن حیران کن طور پر انہیں کورونا کی دیگر علامات نہیں ہوتیں جو چکرا دینے والی بات ہے۔
خیال رہے کہ زبان کی سوجن یا رنگت ختم ہونا ابھی کسی بھی ملک میں کووڈ کی علامت کی فہرست کا حصہ نہیں ہے، مگر اس علامت میں وبا کے آغاز کے بعد سے مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ ڈاکٹر کو خدشہ ہے کہ یہ بیماری وائرس کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے جس کا سدباب کرنا بے حد ضروری ہے۔