تازہ ترین

سائنسدانوں نے نظامِ شمسی میں 3 نئے چاند دریافت کرلیے

واشنگٹن : امریکی سائنسدانوں نے نظام شمسی میں تین نئے چاند دریافت کیے ہیں، جن میں نیپچون کے گرد دو اور20 سال سے زائد عرصے میں پایا جانے والا یورینس کا سب سے چھوٹا چاند بھی شامل ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے فوربز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں کارنیگی انسٹی ٹیوشن فار سائنس کے ماہر فلکیات اسکاٹ ایس شیپرڈ نے چلی میں لاس کیمپناس آبزرویٹری میں نصب میگیلن دوربینوں کی مدد سے یہ تین چاند دریافت کیے۔

اسکاٹ کا کہنا تھا کہ ان دو سیاروں کے گرد دریافت ہونے والے چاند زمینی دوربینوں کی مدد سے دریافت شدہ اب تک کہ دھندلے ترین چاند ہیں۔

System

انہوں نے بتایا کہ ایسی دھندلی چیزوں کو ظاہر کرنے کے لیے خصوصی امیج پروسیسنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دریافت کے لیے کئی گھنٹوں کے دوران ہر پانچ منٹ تک درجنوں چاند کے ایکسپوژر درکار تھے۔

واضح رہے کہ ماہرین فلکیات کے لیے نیپچون اور یورینس کے چاندوں کی کل تعداد کا تخمینہ لگانا ان دیگر سیاروں کی نسبت زیادہ مشکل ہے جو زمین کے قریب ہیں جیسے مشتری کے تمام چاند سائز میں تقریباً 2 کلومیٹر ہیں، جب کہ زحل کے 3 کلومیٹر ہیں۔

تاہم یورینس اور نیپچون کے چاند اگرچہ باقیوں سے بڑے ہیں یعنی 8 سے 14 کلومیٹر لیکن اس کے باوجود ابھی تک ان سیاروں کے بارے میں بہت معلومات دستیاب ہیں کیونکہ مشتری اور زحل کا خلائی جہاز کے ذریعے متعدد بار دورہ کیا جاچکا ہے لیکن یورینس اور نیپچون کا دورہ بالترتیب 1986اور 1989 میں ناسا کے وائجر 2 پروب کے ذریعے صرف ایک بار کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -