اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس میں فیصل واوڈا کو جواب دینے کیلئے مہلت دے دی اور سماعت 14 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوہری شہریت چھپانے پر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواست پر سماعت ہوئی ، سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے کہا فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت فیصل واڈا امریکی شہریت کے حامل تھے، عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے۔
وکیل کا کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرائے، کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔
بیرسٹر جہانگیر جدون نے مزید کہا کاغذات کی سکروٹنی کے وقت بھی فیصل واوڈا امریکی شہری تھے، ریٹرننگ آفسر نے 18 جون 2018 کو فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کئے،22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی اور 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔
وکیل فیصل واوڈا کے وکیل کا کہنا تھا کہ مجھے ابھی ابھی فیصل واوڈا نے کیس کی پیروی کے لئے انگیج کیا ہوا ہے، مجھے عدالت جواب دینے کیلئے 3 ہفتوں کا وقت دے۔
جس پر عدالت نے فیصل واوڈا کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 14 اکتوبر تک کے لئے ملتوی کر دی۔