منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

نورمقدم کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کا عدالتی بیان میں اہم انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نورمقدم قتل کیس میں گواہ اے ایس آئی زبیر مظہر اور پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر سارہ پر ملزمان کے وکلا نے جرح مکمل کرلی، ڈاکٹر سارہ نے بتایا مقتولہ کے پھیپڑوں میں جو مواد پایا گیا ہے وہ نکوٹین اور ڈرگز کی وجہ سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج عطاربانی نے کی ، پراسیکیوٹر حسن عباس، ملزمان کے وکلا اور مدعی کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔

ضمانت پر رہا ملزمہ عصمت آدم جی سمیت8ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم گرفتار ملزمان ظاہرجعفرسمیت کسی ملزم کوعدالت پیش نہ کیا جا سکا۔

استغاثہ کے گواہ اے ایس آئی زبیرمظہر پر ملزمان کے وکلا نے جرح کرتے ہوئے کہا ملزم ذاکر جعفر کے وکیل بشارت اللہ کی جرح وہ خود آکر کریں گے۔

نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کرنیوالی ڈاکٹر سارہ نے بیان میں کہا کہ 21جولائی کو نور مقدم کا پوسٹ مارٹم صبح 9 بجکر 30 منٹ پرہوا، مقتولہ کے پھیپڑوں میں جو مواد پایا گیا ہے وہ نکوٹین اور ڈرگز کی وجہ سے ہے، مجھے نہیں معلوم پھیپھڑوں میں مواد کس وجہ سے پایا گیا ہے۔

جس کے بعد عدالت نے 15 دسمبرکو مدعی مقدمہ شوکت مقدم کو بیان ریکارڈ کرانے کیلئے طلب کرلیا جبکہ سی ڈی آرکےگواہ مدثر کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا تاہم آئندہ سماعت پر جرح ہو گی۔

مرکزی ملزم کی میڈیکل بورڈ بنانے کی درخواست پر سماعت نہ ہو سکی ، جس پر عدالت نے 15دسمبر کومرکزی ملزم کی میڈیکل بورڈکی درخواست پر دلائل طلب کرلئے۔

ایڈیشنل سیشن جج نے کہا تھیراپی ورکس کے مزید گواہ کی درخواست بھی آئندہ سماعت پرسنی جائے گی۔

ملزم کے وکیل نے استدعا کی سی سی ٹی وی فوٹیج کو عدالت میں چلانا چاہتے ہیں ، صرف متعلقہ افراد کی موجودگی میں سی سی ٹی وی چلائی جائے، نہیں چاہتے مزید فوٹیجز لیک ہوں اس لیے میڈیا کو اجازت نہ دی جائے۔

بعد ازاں ایڈیشنل سیشن جج نے نور مقدم قتل کیس کی سماعت 15دسمبر تک ملتوی کر دی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں