سویڈن نے شہریت کے حصول کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سوئیڈن کی حکومت نے منگل کے روز کہا کہ وہ سویڈش شہریت حاصل کرنے کے لیے قوانین کو سخت کرنا چاہتی ہے جس میں "ایماندارانہ زندگی گزارنے” کو لازمی شرط قرار دیا گیا ہے۔
حکومتی تحقیقات میں شہریت حاصل کرنے سے پہلے ملک میں گزارے گئے وقت کی مطلوبہ مدت میں توسیع کی بھی سفارش کی گئی ہے۔
سوئیڈش بننے کے لیے ایک غیر ملکی کو موجودہ پانچ سال کے برعکس آٹھ سال سوئیڈن میں رہنا پڑے گا جب کہ سویڈش معاشرے اور اقدار کا امتحان پاس کرنا ہوگا، اور زبان کا امتحان دینا ہو گا۔
مائیگریشن کے وزیر جوہان فورسل نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں کہا کہ شہریت حاصل کی جانی چاہیے اسے غیر مشروط طور پر نہیں دیا جانا چاہیے۔
شہریت نے مختلف پسِ منظر کے لوگوں کو "ایک مشترکہ سویڈش شناخت” کے تحت ایک ساتھ باندھنے میں بھی مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایسے وقت میں خاص طور پر اہم ہے جب سوئیڈن نے حالیہ برسوں میں دنیا کے کئی حصوں سے لاکھوں لوگوں کا خیرمقدم کیا ہے۔
2015 کی بڑی تارکین وطن کی لہر کے دوران سوئیڈن میں پناہ کے متلاشیوں کی بڑی آمد کے بعد، یکے بعد دیگرے بائیں بازو اور دائیں بازو کی حکومتوں نے امیگریشن اور سیاسی پناہ کے قوانین کو سخت کر دیا ہے۔
وزیر نے کہا کہ خاندان اہم ہے لیکن یہ قانون سے بالاتر نہیں ہے۔ جنسوں کے درمیان برابری ہے، آپ جس سے چاہیں شادی کر سکتے ہیں، لڑکیوں اور لڑکوں کو فٹ بال کھیلنے کا حق ہے اگر آپ اسے قبول نہیں کرتے تو سوئیڈن آپ کے لیے ملک نہیں ہے۔
تحقیقات کی قیادت کرنے والے کِرسی لاکسو اتوک نے کہا کہ واضح الفاظ میں اس کا مطلب یہ ہوگا کہ کسی ایسے شخص کے لیے جس نے کوئی بدکاری یا جرم کیا ہو، یا جو قرض میں ڈوبا ہو، سوئیڈش کی قومیت حاصل کرنا مشکل ہوگا۔
وزیر اعظم الف کرسٹرسن کی مرکزی دائیں بازوں کی اقلیتی حکومت، جسے امیگریشن مخالف سوئیڈن ڈیموکریٹس کی حمایت حاصل ہے نے 2022 میں اقتدار میں آنے کے بعد اس سے زیادہ سخت پابندیاں متعارف کروائیں۔
پاکستانیوں کیلیے فیس
پاکستانی شہریوں کو سوئیڈن شینگن ویزا کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرواتے وقت اہم چیزوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے تاکہ درخواست مسترد ہونے کے امکانات کم ہوجائیں۔
سویڈن تاریخی، قدرتی اور ثقافتی پرکشش مقامات کے دلکش امتزاج کی وجہ سے یورپی خطے میں ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر ابھرا ہے۔
دنیا بھر سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد اسکینڈینیوین ملک کا دورہ کرنے یا کچھ معیاری وقت گزارنے کے لیے آتی ہے۔ کچھ ممالک کے شہریوں کو ویزا فری داخلے کی اجازت ہے جبکہ زیادہ تر کو ملک کی تلاش کے لیے قلیل مدتی شینگن ویزا حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
پاکستانی شہریوں کو سویڈن جانے کے لیے شینگن کا مختصر مدت کا ویزا حاصل کرنا ضروری ہے۔ سویڈن کا سفارت خانہ پاکستان اور افغانستان کے شہریوں اور پاکستان میں قانونی طور پر مقیم افراد کے لیے شینگن ویزا کی درخواستوں کا انتظام کر رہا ہے۔
فنڈز کا ثبوت
درخواست دہندہ ویزہ کی درخواست کے ساتھ فنڈز کے ثبوت کے طور پر بینک اسٹیٹمنٹ جمع کرا سکتا ہے۔ بیان سے پتہ چلتا ہے کہ وزیٹر سویڈن میں قیام کے اخراجات برداشت کر سکتا ہے۔
درخواست دہندہ کو مالی ذرائع اور رہائش کے ملک سے تعلق کا ثبوت پیش کرنا ہوگا یعنی درخواست گزار کی پاکستان میں ذاتی سماجی اور معاشی حیثیت کیا ہے وہ بتانی ہوگی۔
سویڈن وزٹ ویزا کے لیے کم از کم بینک اسٹیٹمنٹ
درخواست دہندگان کو ویزا درخواست کے ساتھ بینک اسٹیٹمنٹس جمع کرانے کی ضرورت ہے جو پچھلے چھ مہینوں کے لین دین کو ظاہر کرتے ہیں، جس پر بینک کے ذریعہ دستخط شدہ اور مہر لگی ہوئی ہو۔
درخواست دہندہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ وہ رقم ظاہر کرے جو ان دنوں کے لیے کافی ہے جو وہ سویڈن میں گزارنا چاہتا ہے۔
اگر درخواست دہندگان 30 دن تک سویڈن میں رہنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو انہیں اپنے بینک اکاؤنٹ میں 2400 یورو رکھنے چاہئیں۔ 28 نومبر 2024 تک، ایک یورو 291.3 روپے کے برابر ہے، اس لیے پاکستانی درخواست دہندگان کے لیے ویزا اپلائی کرتے وقت بینک اکاؤنٹ میں تقریباً 700,000 روپے ہونا ضروری ہے۔