جمعرات, جولائی 3, 2025
اشتہار

ڈاکٹر کی لاپروائی، درجنوں افراد موذی مرض کا شکار

اشتہار

حیرت انگیز

61 سالہ جرمن اینستھست ڈاکٹر کی بے احتیاطی کے باعث کئی مریضوں میں ہیپاٹائٹس سی کے جراثیم منتقل ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق ایک 61 سالہ جرمن اینستھسٹ ڈاکٹر  پر بے احتیاطی کے باعث مریضوں میں ہیپاٹائٹس سی کے جراثیم منتقل کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے مریضوں کو نقصان پہنچانے کے جرم میں دو سال کے لیے معطل کر دیا گیا۔

رپورٹ میں بتائا گیا کہ فروری 2017 سے اپریل 2018 کے مابین جرمن ڈاکٹر نے 17 سو ایسے مریضوں کو (جو کسی بھی سرجری کے لیے آئے تھے) بے ہوشی کے انجیکشنز لگائے جن میں سے 51 ہیپاٹائٹس سی کا شکار ہوئے۔

 اس کیس میں استغاثہ نے عدالت میں ڈاکٹر کے خلاف تین سال قید کی درخواست کی تھی اور اب وہ مذکورہ فیصلے کے خلاف اپیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ڈاکٹر کے متعلق بتایا گیا کہ وہ ‘ڈوناؤ رئیز‘ اسپتال میں کام کر رہا تھا، جہاں سےانہوں نے بے ہوشی کی دوائیں چرائی تھیں۔ بعد ازاں یہ دوائیں اس نے اپنی آنتوں کی تکلیف دہ بیماری میں آرام کی غرض سے خود ہی استعمال کیں۔

عدالت میں اس بات کے امکانات پر غور کیا گیا کہ شاید اس ڈاکٹر کو یہ مرض نادانستہ طور کسی مریض سے لاحق ہوا اور پھر اسی نادانستگی میں یہ باقی تمام مریضوں میں بھی پھیلا۔

تاہم مقدمے کی سماعت کرنے والے جج نے اسے ‘حفظان صحت کے اصولوں کی شدید خلاف ورزی‘ قرار دیا اور اس کیس کو ایک ‘انتہائی درجے کا طبی اسکینڈل‘ کہا ہے۔

دوسری جانب اس ریٹائرڈ اینستھیٹسٹ ڈاکٹر نے عدالت میں ہونے والی کارروائی کو ایک ڈراؤنا خواب قرار دیتے ہوئے اپنی غلطی کا اعتراف کر لیا ہے اور ساتھ یہ بھی کہا کہ وہ سالوں سے شدید ذہنی دباؤ کا مقابلہ کر رہا ہے۔

عدالتی کارروائی کے نتیجے میں، سزا یافتہ ڈاکٹر نے مقررہ مدت میں جن مریضوں کو آپریشن سے پہلے بے ہوشی کے ٹیکے لگائے، ان سب کا ہیپاٹائٹس سی کا ٹیسٹ کیا جائے گا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں