پیر, فروری 10, 2025
اشتہار

سالوں سے نہائے بغیر گزارا کرنے والے ڈاکٹر کا حیران کن دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

حفظان صحت کے بارے میں سوچتے ہوئے آپ ذہن میں پہلا خیال کیا آتا ہے؟ یقیناً دن میں کم از کم ایک بار نہانا، لیکن پچھلے 5 سالوں سے نہائے بغیر گزارا کرنے والے امریکی ڈاکٹر جیمز ہیمبلن نے جسم پر رونما ہونے والی تبدیلی سے متعلق حیران کن دعویٰ کر دیا۔

ڈاکٹر جیمز ہیمبلن کہتے ہیں کہ انہوں نے پچھلے پانچ سالوں سے شاور نہیں لیا لیکن پھر بھی ان کے جسم سے بدبو نہیں آتی۔ انہوں نے حفظان صحت کیلیے شیمپو، صابن اور دیگر قسم کی مصنوعات کو بے کار قرار دیا۔

ڈاکٹر جیمز ہیمبلن نے تجربہ کرنے کیلیے 5 سال پہلے نہانا چھوڑ دیا تاکہ وہ اس بات کا جائزہ لے سکیں کہ حفظان صحت کیلیے یہ ضروری بھی ہے یا نہیں؟

یہ بھی پڑھیں: گرم پانی سے نہانا کس مرض کا علاج ہے؟

سی این این کے چیف میڈیکل نمائندے ڈاکٹر سنجے گپتا نے ایک پوڈ کاسٹ میں کہا کہ جیمز ہیمبلن نے باقاعدہ شاور لینا چھوڑ دیا اور ان سے بدبو بھی نہیں آتی۔

جیمز ہیمبلن کا تجربہ حفظان صحت کے اصول کو ختم کرنے کے بارے میں نہیں بلکہ اس خیال کو چیلنج کرنا تھا کہ کیا بار بار نہانا ضروری ہے، وہ یہ سمجھنا چاہتے تھے کہ کیا صابن اور شیمپو جیسی مصنوعات کا استعمال واقعی فائدہ مند ہے؟

ڈاکٹر جیمز ہیمبلن کہتے ہیں کہ آپ کسی بھی فارمیسی پر جائیں تو دواؤں کے ساتھ صابن اور شیمپو بھی نطر آئیں گے، اسی چیز نے مجھے حیران کیا کہ یہ ضروری بھی ہیں یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ صابن صرف آپ کی جلد سے چکنائی یا تیل ختم کرنے کیلیے مفید ہے، جلد کا مائکرو بایوم گٹ مائکرو بایوم سے چھوٹا ہوتا ہے، یہ جرثومے ہمیشہ ہمارے ساتھ رہتے ہیں یہاں تک کہ آپ اپنے آپ کو مکمل طور پر ان سے پاک نہ کر لیں جو ناممکن سی بات ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ لوگوں کو تشویش ہوتی ہے کہ اگر وہ نہیں نہاتے ہیں تو ان کے جسم سے بدبو آئے گی، میں کہتا ہوں اگر آپ اپنے دکھنے اور محسوس کرنے کے انداز سے مطمئن ہیں آپ اس تشویش میں مبتلا نہیں ہوں گے۔

ڈاکٹر جیمز ہیمبلن نے مزید کہا کہ ورزش کرنے کے بعد بھی جب آپ کا جسم پسینے سے بھیگ جاتا ہے تو اسے صرف پانی سے دھویا جا سکتا ہے لیکن اس کیلیے صابن ہمیشہ ضروری نہیں ہوتا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں