کراچی : انٹر بینک کے بعد عوام کیلئے کھلی مارکیٹ میں بھی ڈالر سستا ہوگیا جبکہ بڑی کمی کے باعث کرنسی مارکیٹس میں ڈالر کے ریٹس غیرمستحکم ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں شفاف الیکشن کے بعد ملکی اور بیرونی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگیا، روپے کی قدر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت فروخت اور خرید میں نمایاں فرق دیکھا جارہا ہے اور قیمت فروخت وخرید میں 2 سے 3 روپے کا فرق آگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آج بھی کمی دیکھی گئی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 121 سے 122 کے درمیان ہے۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق بڑی ایکس چینج کمپنیاں ڈالر 121روپے میں فروخت کر رہی ہیں جبکہ چھوٹی ایکس چینج کمپنیاں ڈالر 122 روپے میں فروخت کر رہی ہیں۔
منی چینجرعوام سے ڈالر 118 سے 119 روپے میں خرید رہے ہیں جبکہ 121 سے 122 روپے میں فروخت کررہے ہیں۔
ڈیلر ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹربینک میں امپورٹرز کو ڈالر 123 سے 124 میں بیچا جارہا ہے اور ایکسپورٹرز سے ڈالرز 121 سے 122 روپے میں خریدا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں : چار سال بعد ایک ہی دن میں ڈالر کی قدر میں سب سے بڑی کمی
تجزیہ کاروں کے مطابق ڈالر کی قیمت گرنے کی وجہ ایمنسٹی اسکیم کے ذریعے آنے والے ڈالرز ہیں، ایمنسٹی اسکیم کی مدت31 جولائی کو ختم ہورہی ہے، اسکیم میں کالا دھن سفید کرنے والے اپنے ڈالر فروخت کر رہے ہیں۔
یاد رہے آج انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قدر میں 4روپے سے زائد کی کمی دیکھی گئی اور ڈالر 122.50 روپے کی سطح تک نیچے جاتا بھی دیکھا گیا۔