گوجرانوالہ: پنجاب میں کمسن گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگئی، گھر کے مالک اور مالکن فرار ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے اقبال ٹاؤن میں گیارہ سال کی زرینہ کو مبینہ طور پر تشدد کے بعد قتل کردیا گیا، زرینہ چھ سال کی عمر سے الیاس امانت کے گھر کام کرتی تھی۔
گزشتہ روز الیاس نے لاش والدین کو دیتے ہوئے کہا کہ زرینہ نے خودکشی کرلی، جبکہ والد کا کہنا ہے زرینہ خودکشی نہیں کرسکتی اس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں۔
والدین نے تھانہ کینٹ میں مالک کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرادیا، پولیس نے بچی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اپستال منتقل کردی، ملزم الیاس بیوی سمیت دو روز سے فرار ہے۔
کم عمر ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کرنے والی مالکن کے خلاف شیریں مزاری کا نوٹس
واضح رہے کہ رواں سال جولائی میں ملتان میں مالک کے مبینہ تشدد سے 10 سالہ گھریلو ملازمہ جاں بحق ہوگئی تھی، رحمان کالونی سکندر آباد کی 10 سالہ رضیہ بی بی سورج میانی کے علاقہ سخی سلطان کالونی میں بیدار شاہ کے گھر ملازمت کرتی تھی۔
خیال رہے کہ گذشتہ سال گوجرانوالہ میں چائے لانے میں تاخیر پر مالک نے گھریلو ملازمہ کے چہرے پر چائے پھینک دی تھی، 12 سالہ معصوم رخسار کا چہرہ جھلس گیا تھا۔
معمولی سی غلطی پر گھریلو ملازمہ کا قتل
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس لے لیا تھا جس میں ایک خاتون کم عمر ملازمہ پر بہیمانہ تشدد کر رہی تھی۔