واشنگٹن: امریکی نائب وزیرخارجہ ڈونلڈ لو نے امریکی ایوان نمائندگان کی ذیلی کمیٹی میں سماعت کے دوران بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں الیکشن کمیشن کو متنازعہ نتائج والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرانی چاہیے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو پاکستان امریکا کے ساتھ تعلقات پر اثر پڑے گا۔
ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ پاکستانی انتخابات میں بے ضابطگیوں پر امریکا کو سخت تشویش ہے، الیکشن کمیشن پاکستان کو بے ضابطگیوں والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ کرانی چاہیے، اگرایسا نہ کیا گیا تو پاکستان امریکا تعلقات پر اثر پڑے گا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا امریکا پاکستان میں مکمل جمہوری استحکام دیکھنا چاہتا ہے، الیکشن کمیشن پاکستان شفاف طریقے سے بے ضابطگیوں کے ذمے داروں کا احتساب کرے، ای سی پی نے اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشن جمع ہو چکی ہیں۔
ڈونلڈ لو نے کہا پاکستان میں انتخابی عمل میں مداخلت کے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئیں، الیکشن مہم کے دورن تشدد اور میڈیا ورکرز پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان میں دہشت گردوں نے سیاسی رہنماؤں اور اجتماعات کو نشانہ بنایا، امریکا کی جانب سے انتخابات میں تشدد اور انسانی حقوق پر پابندیوں، میڈیا ورکرز پر حملوں، انٹرنیٹ اور ٹیلی کمیونی کیشن کی بندش کی مذمت کی گئی۔
سائفر کو امریکی سازش کہنا بانی پی ٹی آئی کا الزام سراسر جھوٹ ہے، ڈونلڈ لو کا کانگریس کمیٹی میں بیان
انھوں نے کہا ہم الیکشن میں بے ضابطگیوں سے متعلق تحقیقات کو غور سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان میں 60 ملین کے قریب لوگوں نے الیکشن میں ووٹ ڈالا، ووٹ ڈالنے والوں میں 21 ملین سے زیادہ خواتین بھی شامل ہیں، لیکن انتخابات میں جو کچھ ہوا اور پاکستان میں جو حالات ہیں اس پر فکر مند ہیں، انتخابات سے پہلے پولیس، سیاست دانوں اور سیاسی اجتماعات پر حملے ہوتے رہے۔
ڈونلڈ لو نے کہا پاکستان میں انتخابات کے دوران پارٹی کارکنان نے صحافیوں خصوصاً خواتین صحافیوں کو ہراساں کیا، سیاسی رہنما، مخصوص امیدواروں اور پارٹیوں کو رجسٹر کرانے سے قاصر رہے۔