امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن نتائج کیخلاف باغیانہ اقدام سے متعلق کیس میں نظرثانی شدہ فرد جرم کا سامنا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹرز نے فیڈرل کرمنل کیس میں سابق صدر کیخلاف نئی فرد جرم جمع کرادی ہے، دستاویز نئی جیوری کو پیش کی گئی ہیں جس نے ابتک شواہد نہیں سنے۔
دستاویز کے مطابق حکومت ریمانڈ سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات کا احترام کرتی ہے۔
ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو اس کیس میں سپریم کورٹ پہلے ہی واضح کرچکی ہے کہ سابق صدر کو پراسیکیوشن سے جزوی استثنیٰ حاصل ہے۔
پراسیکیوٹر کے مطابق محکمہ انصاف سابق صدر کی پیشی پر زور نہیں دے گا اور سابق صدر کے وکیل سے مشاورت کرکے مشترکا تجاویز سامنے لائے گا کہ مقدمے میں پیشرفت کیسے کی جاسکتی ہے۔
سابق صدر نے اس اقدام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ مردہ گھوڑے میں جان ڈالنے کی کوشش ہے اور اس فرد جرم کو مسترد کردیا جانا چاہیے۔
ٹرینی ڈاکٹر زیادتی قتل کیس، ملزم سے متعلق اہم انکشاف
امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس بات کا کوئی امکان نہیں کہ مقدمے کی کارروائی نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن سے پہلے ہوسکے گی اور سابق صدرجیت گئے تو وہ محکمہ انصاف پر زور دیں گے کہ مقدمہ ہی ختم کردیں۔