تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

چیئرمین نیب نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا

اسلام آباد: چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم ثابت کریں گے کہ کھربوں کی منی لانڈرنگ کی گئی، ان کو بلا کر پوچھا جاتا ہے تو کہتے ہیں نیب کا گٹھ جوڑ ہے، نیب کے خلاف دو دو گھنٹے کی پریس کانفرنس کرنے کی بجائے اپنا دفاع مضبوط کر لیں۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب انسداد بد عنوانی کے بین الاقوامی دن پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے حکومت کو مداخلت نہ کرنے کا کریڈٹ دے دیا، کہا حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، جو کرے گا وہ بھرے گا، ہواؤں کارخ بدلنے والا ہے، بی آر ٹی اور مالم جبہ پر بھی ریفرنسز تیار ہیں، ان کی باری آئے گی تو دائر کر دیں گے۔

جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ وزرا سے گزارش ہے کہ پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، جنھوں نے بڑے بڑے چھکے مارے آج وہ ضمانت لے رہے ہیں، ریاست مدینہ کا خواب اچھا ہے، لیکن تعبیر کے لیے دھرنا کام آئے گا نہ تقریر، عملی کام کرنا ہوگا۔

انھوں نے کہا نیب کو وجود میں آئے 20 سال ہونے والے ہیں، ہماری جنگ صرف کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ سسٹم کے خلاف بھی ہے، خود غرضی اور ذاتی مفاد نے سسٹم کو مضبوط نہیں ہونے دیا، کرپشن کا خاتمہ صرف نیب نہیں ہر پاکستانی کا فرض ہے، 2017 کے بعد کوئی لالچ یا دھمکی ایسی نہیں جو نیب کی راہ میں رکاوٹ بنی ہو، نیب نے اپنی منزل کا تعین کر لیا، قانون سازی کے لیے پارلیمنٹ اپنا فعال کردار ادا کرے۔

چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ حکومت کو صرف یہ کریڈٹ ہے کہ وہ نیب کے کام میں مداخلت نہیں کر رہی، تواتر سے یہ پیش گوئیاں کی جاتی ہیں کہ فلاح بندہ گرفتار ہو جائے گا، وزرا سے گزارش ہے پیش گوئیوں سے اجتناب کریں، ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ نیب کا رخ ایک طرف ہے، اب ہواؤں کا رخ بدلنےلگا ہے آیندہ چند ہفتوں میں محسوس کریں گے، نیب کی کسی سے دشمنی یا دوستی نہیں، بات معمولی ہے جو کرے گا وہ بھرے گا۔

انھوں نے مزید کہا کہ تواتر سے الزام آتا ہے کہ بی آر ٹی 117 ارب تک پہنچ گئی ہے، بی آر ٹی پر ایکشن اس لیے نہیں لیا گیا کہ عدالتوں کے اسٹے آرڈر ہیں۔

Comments

- Advertisement -