کراچی: ڈاکٹرعاصم کا نا م ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے رپورٹ تاحال سندھ ہائی کورٹ میں جمع نہیں ہوسکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹرعاصم کانام ای سی ایل میں شامل ہوا یانہیں؟ رپورٹ تاحال سندھ ہائی کورٹ میں جمع نہ ہوسکی، گزشتہ روز رجسٹرار نے ڈاکٹرعاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔
خیال رہے ضمانت کے فیصلے میں ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی شرط بھی تھی۔
ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم جاری
گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے جسٹس کے کے آغا کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ڈاکٹر عاصم حسین کی ضمانت منظور کی تھی تاہم ساتھ ہی وزیرداخلہ کو خط لکھ کر ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل شامل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے جبکہ خط میں وارزت داخلہ کو ڈپلیکیٹ (نقل) پاسپورٹ جاری کرنے سے بھی روک دیا تھا۔
بعد ازاں سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا تھا، ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔
ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری
ڈاکٹر عاصم کو سندھ رینجرز نے اگست 2015 میں حراست میں لیا تھا، ان کے خلاف 462 ارب روپے کی بدعنوانی کے الزام کے تحت مقدمات درج ہیں۔
پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹرڈاکٹرعاصم کی گرفتاری پر سندھ حکومت اور وفاقی حکومت میں اختلافات بھی پیدا ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے سابق صدر آصف علی زرداری کا یہ بیان بھی سامنے آیا تھا کہ میاں نواز شریف نے 1990 کی دہائی کی انتقامی سیاست کو دہرایا ہے۔