اسلام آباد : معروف سائنسدان ڈاکٹر عطاء الرحمان کا کہنا ہے ڈیکسامیتھازون زندگی بچانے والی دوا کے طور پر سامنے آئی، یہ دوا انسانی جسم کے مدافعتی نظام کی جانب سے خارج کردہ مضر مادوں کو قابو کرتی ہے اور سوزش کم کرتی ہے، جو کورونا کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں چیئرمین پرائم منسٹر نیشنل ٹاسک فورس آن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاالرحمان نے کہا کورونا کے علاج کیلئے ڈیکسامیتھازون نامی دوا کی آزمائش بہت بڑی پیش رفت ہے، پاکستان میں دیگر بیماریوں کے لئے پہلے ہی سے اس دوا کا استعمال ہورہا ہے۔
ڈاکٹر عطاالرحمان کا کہنا تھا کہ انیس سوستاون میں تیار کی جانی والے ڈیکسامیتھازون انسانی جسم کے مدافعتی نظام کی جانب سے خارج کردہ مضر مادوں کو قابو کرتی ہے اور سوزش کم کرتی ہے، جو کورونا کے مریضوں کے لیے بہت مفید ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ڈیکسامیتھازون زندگی بچانے والی دوا کے طور پر سامنے آئی جبکہ کوروناسے بچاؤکی ویکسین رواں سال کے آخر یا آئندہ سال متوقع ہے۔
خیال رہے گذشتہ روز کورونا کے علاج میں اہم پیش رفت سامنے آئی تھی ، جس میں ڈیکسامیتھازون کورونا کے مریضوں کی جان بچانے والی پہلی دوا ثابت ہوئی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی میں دوا کا کامیاب ٹرائل کیا گیا ماہرین نے بتایا وینٹی لیٹر پر موجود دو ہزار ایک سو مریضوں کو ڈیکسامیتھاسون دی گئی، تیس فیصد مریضوں کی جان بچ گئی، جو مریض آکسیجن پر تھے جبکہ ان کی موت کی شرح میں پچاس فیصد کمی آئی۔
ماہرین نے اس دوا کے بارے میں متاثرہ مریضوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی مدد آپ کے تحت اس دوا کا استعمال ہرگز نہ کریں ، یہ دوا صرف اُن لوگوں کے لیے فائدہ مند ہے کہ جو کورونا وائرس کی وجہ سے شدید بیمار ہیں اور اُنہیں سانس لینے میں تکلیف کی شکایت بھی ہے۔