کراچی: پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کو کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، میاں بیوی کو الگ الگ حفاظتی تحویل میں رکھا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے کہا ہے کہ دعا زہرا اور اس کے شوہر کو رات گئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے، دعا زہرا کو لیڈیز پولیس کے حوالے کیا گیا ہے، جب کہ شوہر ظہیر اے وی سی سی کی حفاظتی تحویل میں ہے۔
سندھ حکومت نے دعا زہرا کو پیش کرنے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا، اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے استدعا کی کہ دعا زہرا بازیاب ہو گئی ہے، پیش کر کے بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں، جس پر عدالت نے دعا زہرا کو آج ہی عدالت میں پیش کرنے کی اجازت دے دی، خیال رہے کہ دعا کو سندھ ہائیکورٹ نے بازیاب کرا کر پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ دعا زہرا 16 اپریل کو کراچی سے غائب ہوئی تھی، 17 اپریل کو اس کا نکاح نامہ منظر عام پر آیا، دعا کے والدین نے تھانہ الفلاح میں اغوا کا مقدمہ درج کرایا، پولیس نے نکاح خواں اور گواہ کو پہلے سے گرفتار کر رکھا ہے۔
دعا زہرا اور ظہیر کو گزشتہ روز بہاولنگر، چشتیاں سے بازیاب کروایا گیا تھا، پولیس کے مطابق ظہیر نے دعا کے ہمراہ اپنے بھائی کے سسرال میں پناہ لے رکھی تھی۔
دعا کی بازیابی: صوبے اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں
گزشتہ روز ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے بتایا تھا کہ دعا زہرا کی بازیابی کے لیے صوبہ پنجاب اور 3 شہروں کی سرحدوں پر 7 پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھیں۔
انھوں نے بتایا کہ 3 ٹیمیں پنجاب، 2 مانسہرہ، ایک ٹیم راولپنڈی، اور ایک رحیم یار خان بارڈر پر تعینات تھی، دعا زہرا کی بازیابی کے لیے پاکستان بھر میں چھاپے مارے گئے، کراچی پولیس نے پنجاب سے لے کر کشمیر اور دیگر صوبوں میں بھی چھاپے مارے، سینکڑوں افراد کا ڈیٹا شارٹ لسٹ کر کے پولیس نے چیک کیا اور دعا زہرا کو بازیاب کرایا گیا۔