تازہ ترین

دعا زہرا کے والدین کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا عندیہ

کراچی : دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ بچی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹ ہے، اس لئے ضروری ہے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کریں۔

تفصیلات کے مطابق دعا زہرا کے والدین کے وکیل ناصر جبران نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس کامرکزی ملزم ظہیراحمدکراچی میں موجودہے، جب کیس زیر تفتیش ہے تو ضمانت حاصل نہ ہونے کے باوجود کیسے وہ اتنی آرام سے ہے، اس کو کیوں فیور دیا جارہا ہے۔

ناصر جبران کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ نے کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا، آج سندھ کی تاریخ کے اندر سب سے بڑا میڈیکل بورڈ بنا ، معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا، ابھی بھی زیر تفتیش ہے ، پیر کو حتمی رپورٹ آئے گی۔

وکیل نے کہا کہ جب نادرا کے دستاویزات ہوں تو میڈیکل دستاویزات کی سبقت نہیں، فوج داری کے مقدمے میں تو وہاں پر نادرا کے دستاویزات کو فوقیت دی جاتی ہے

ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ ہے کہ وہ کہیں بھی جاسکتی ہے تو ہمارے لیے ضروری ہے اس کو چیلنج کریں ، تاکہ ہم دوبارہ کسٹڈی کے لیے جاسکیں۔

ناصر جبران نے کہا کہ نادرا دستاویزات صحیح ہے لڑکی کی عمر 14 سال ہے، ہمیں لگتا ہے لڑکی کسی کی بات میں آکریہ سب کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ والدین سے ملاقات کے لیے یہ جگہ نہیں تھی ، ہم نے بھی ضد نہیں کی تاکہ انوسٹیگیشن میں خلل نہ آئے، ہم جس وجہ سے سوال کر رہے ہیں اس لیے تاکہ ہائی کورٹ جو کہ بچی سے ملاقات کی راہ میں رکاوٹ ہے، اس کو چیلنج کر سکیں۔

وکیل نے کہا کہ یہ پہلا کہس نہیں ہے ، بعد میں ثابت ہوتا ہے کہ ان کی عمر کیا ہے ، ای او کی درخواست میڈیکل بورڈ کے ریفرنس آنے تک کارروائی روکی گئی ہے۔

ناصر جبران کا کہنا تھا کہ صوبے کے آئی جی کے لیے شرمندگی کی بات ہے کہ کہ ایک آئی او بار بار حتمی رائے دے رہا ہے۔

Comments

- Advertisement -