تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

بطخ نے انسانوں کی طرح باتیں کرنا سیکھ لیا

ایمسٹرڈیم: آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ آسٹریلیا میں‌ ایک بطخ نے انسانوں‌کی طرح باتیں کرنا سیکھا، اور وہ انسانوں کی طرح‌ گالی بھی دے سکتی تھی۔

نیدرلینڈز کے ایک سائنس دان ایک ایسی بطخ کی ایک پرانی ریکارڈنگ دریافت کی ہے جو انسانوں کی طرح جملے بول سکتی ہے، مذکورہ ریکارڈنگ میں یہ بطخ گالی بھی دیتی نظر آتی ہے۔

مسک نسل کی یہ بطخ ایک آسٹریلوی برڈ پارک میں کچھ لوگوں نے پالی تھی، لیڈن یونیورسٹی کے سائنس دان کیرل ٹین کیٹ نے بتایا کہ بطخ کی آواز بہت دل چسپ اور حیرت انگیز ہے، اس بطخ کا نام ریپر رکھا گیا تھا، یہ بطخ انسانوں کی نقل اتار سکتی تھی۔

ریکارڈنگ میں بطخ کو انگریزی زبان کی گالی ‘یو بلڈی فول’ کو واضح طور پر سنا جا سکتا ہے، رائل سوسائٹی بائیولوجیکل ریسرچ جرنل میں شایع شدہ تحقیق میں کیرل ٹین کا کہنا ہے کہ بطخ کا تلفظ عجیب سا ہے اور یہ آسٹریلوی لہجہ ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ انھوں نے پہلے سوچا تھا کہ 1980 کی دہائی میں بنائی گئی یہ ریکارڈنگ دھوکا ہو سکتی ہے ، لیکن یہ اس وقت موجود زندہ ماہر ارضیات پیٹر فلاغر نے بنائی ہے، جو کہ اس مقالے کے شریک مصنف ہیں۔ یہ ریکارڈنگ ایک صوتی آرکائیو میں رکھی گئی تھی، اور کبھی کبھار ہی اس کا حوالہ دیا جاتا تھا، یہاں تک کہ ٹین کیٹ نے پرندوں میں آواز کی تعلیم کے بارے میں اپنی تحقیق کے دوران انھیں دوبارہ دریافت کیا۔

ٹین کیٹ نے کہا کہ ریپر کے ذخیرہ الفاظ میں کچھ اور بھی ہے، وہ دروازہ بند ہونے کی آواز اور اس کی چٹخنی کی آواز بھی نکال سکتی ہے۔

جانوروں کی کچھ اقسام ایسی ہیں، بالخصوص پرندے جیسا کہ طوطے اور سونگ برڈز، جو انسانی بولی کی نقل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن انسانوں کے پالے ہوئے جانوروں میں یہ واقعہ نایاب ہے۔

مسک بطخوں کا حیاتیاتی نام (بیزیئورا لوباٹا) ہے جو اب آواز سیکھنے اور بولنے کی حیرت انگیز خاصیت کی بنا پر اب طوطوں، وھیل، ہمنگ برڈ اور خود انسانوں کی فہرست میں شامل ہوچکی ہے۔

شریک مصنف پروفیسر پیٹر نے ماضی میں اپنی تحقیق کے لیے خاص سافٹ ویئر بنائے اور بطخوں کا مکمل جائزہ لیا تھا، انھوں نے بطورِ خاص غور کیا کہ اپنی زندگی کے ابتدائی چند ہفتوں میں بطخ کے بچے کس طرح کی آوازیں سنتے ہیں، اور ان پر کس طرح کا ردِ عمل دیتے ہیں، انکشاف ہوا کہ بطخوں نے چار چار سیکنڈ کے وقفے سے درجنوں مختلف آوازیں خارج کیں، جس سے تصدیق ہوئی کہ یہ بطخیں بہت چھوٹی عمر میں نئی آوازیں سیکھنا شروع کر دیتی ہیں۔

Comments

- Advertisement -