تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ارتھ آور 2019، آج برج خلیفہ کی روشنیاں بجھا دی جائیں‌ گی

دبئی : زمین کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لیے آج شب دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی لائٹیں گل کر کے ارتھ آور منایا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے آج علامتی طور پر ارتھ آور منایا جائے گا۔ آج شب 8 سے 9 بجے کے درمیان غیر ضروری روشنیوں کو بند کر کے زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دیا جائے گا۔

زمین کے لیے ایک گھنٹہ یا ارتھ آور کو منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دینے کیلئے آج رات مقامی وقت سارٹھے 8 بجے برج خلیفہ کی روشنیاں ایک گھنٹے کےلیے بند کی جائیں۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد عالمی ارتھ آور مناتے ہوئے زمین ہو بچانے کے عزم کا اظہار کریں گے۔

آج شب پیرس کے ایفل ٹاور لیکر سڈنی کے اوپیرا ہاؤس اور  نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے لیکر برج خلیفہ تک ہزاروں بلند ترین عمارتوں کی روشنیاں بجھائی جائیں گی اور تقریباً دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا۔

دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

ارتھ آور منانے کا مقصد اس طرف بھی توجہ دلانا ہے کہ دنیا میں آبادی میں تیزی سے اضافہ اور توانائی کے وسائل میں کمی آرہی ہے اور اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی کی بے تحاشہ پیداوار سے ماحول اور زمین پر شدید منفی نقصانات مرتب ہورہے ہیں۔

اگر ہم خلا سے زمین کی طرف دیکھیں تو ہمیں زمین روشنی کے ایک جگمگاتے گولے کی طرح نظر آئے گی۔ یہ منظر دیکھنے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے، مگر اصل میں روشنیوں کا یہ طوفان زمین کو بیمار کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

ماہرین ان روشنیوں کو برقی یا روشنی کی آلودگی کا نام دیتے ہیں۔

ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دبیز دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاؤں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس دنیا کے 188 ممالک میں 24 مارچ کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے ارتھ آور منایا تھا۔

گذشتہ برس اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس، پیرس کا ایفل ٹاور، لندن کا ہاؤس آف کامنز، برلن، اسکوٹ لینڈ، ماسکو، نئی دہلی، کوالالمپور، سڈنی کے اوپیرا ہاؤس ٹوکیو کے ٹوکیو اسکائی ٹری، نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ مصر کے اہرام مصر ابوظبی کی شیخ زید مسجد سمیت دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا تھا۔

خیال رہے کہ دنیا بھر آج 30 مارچ کو منایا جانے والا ارتھ آور 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاوس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کرکے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

Comments

- Advertisement -