اشتہار

ترکیہ اور شام زلزلہ، اموات کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کر گئی

اشتہار

حیرت انگیز

ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے سے ہونے والی تباہی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے اور اموات کی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ترکیہ اور شام میں 6 فروری کی علی الصبح آنے والے 7.8 شدت کے ہولناک زلزلے سے ہونے والی تباہی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا ہے اور اموات کی مجموعی تعداد 46 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ زلزلے کے تیرہ روز گزرنے کے بعد بھی امدادی سرگرمیاں اور ملبے سے لاشوں وزخمیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔

ترکیہ میں 40 ہزار 642 اور شام میں 5800 سے زائد اموات ریکارڈ ہوچکی ہیں۔ زلزلےکے تیرہ روز گزرنے کے بعد ملبے سے زندگی کے آثار کم ہونے لگے ہیں تاہم کچھ علاقوں میں اب بھی آپریشن جاری ہے۔

- Advertisement -

ترک صدر رجب طیب اردوان نے 10 دن بعد ملبے سے زندہ نکالی جانے والی لڑکی سے فون پر بات کی اور اسے مکمل مدد کی یقین دہانی کرائی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اب تک ترکیہ کے تین لاکھ 45 ہزار اپارٹمنٹس کی تباہی کا پتا چلا ہے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔ ترکیہ میں تباہ ہونے والی عمارات کی تعمیر کے حوالے سے سخت تنقید کی جا رہی ہے جب کہ ترکیہ نے رواں ہفتے کے شروع میں تباہ ہونے والی عمارات کے کنٹریکٹرز کے خلاف بھی تحقیقات شروع کی ہیں۔

دوسری جانب شام کے شورش زدہ علاقوں میں بھی ہلاکتوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اقوام متحدہ کا ذیلی ادارہ ورلڈ فوڈ پروگرام بار بار اپیل کر رہا ہے کہ شام میں جنگ بندی کی جائے تاکہ امدادی سرگرمیوں میں مشکلات نہ ہوں۔

کرغیزستان کی ریسکیو ٹیم نے جنوبی ترکی کے شہر انطاکیہ میں ایک عمارت کے ملبے سے پانچ افراد پر مشتمل ایک شامی خاندان کو نکالا جن میں سے تین زندہ تھے۔ ملبے سے نکلنے والے افراد میں سے ماں اور باپ تو بچ گئے لیکن بچہ جانبر نہ ہو سکا۔ اس کے علاوہ اس بچے کی دو بہنیں بھی جان کی بازی ہار گئیں۔

ریسکیو ٹیم کے ایک رکن عاطی عثمانو نے روئٹرز کو بتایا کہ ’ہم آج جب کھدائی کر رہے تھے تو ہمیں نے چیخ پکار سنی۔ جب ہم نے ان کی تلاش کی تو ہم پانچ افراد کو نکالنے میں کامیاب ہو گئے۔

ادھر پاکستان سمیت دنیا بھر سے زلزلہ متاثرین کیلیے امداد کی جا رہی ہے۔ عرب ممالک کی جانب سے اب تک 370 ملین ڈالر امداد جمع کی جا چکی ہے۔ بنگلہ دیش میں زلزلہ متاثرین کیلیے خصوصی دعائیں مانگی گئیں اور جاں بحق افراد کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں