تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ پھل کھائیں

امریکا کی ایک طبی تحقیق میں یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ انگور کھانے کی عادت انسانوں کو ہارٹ اٹیک اور فالج سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

کیلی فورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنے کے لیے انگور کھانے کی عادت اپنا لیں۔ کئی رضاکاروں کو اس مشاہدے کا حصہ بنایا گیا جنہیں روزانہ 46 گرام انگوروں کا پاؤڈر استعمال کرایا گیا جو 300 گرام انگوروں کے برابر سمجھا جاسکتا ہے۔

مطالعے سے ثابت ہوا کہ انگور کھانے کی عادت سے معدے میں بیکٹریا کا تنوع نمایاں حد تک بڑھتا ہے جو مدافعٹی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے۔

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

یہ بھی پتا چلا کہ انگور کھانے سے خون میں موجود وہ چربیلا مواد جو شریانوں کو بند کرکے امراض قلب کا باعث بنتا ہے کی سطح کم ہوجاتی ہے یعنی انسانی جسم میں کولیسٹرول کی سطح گر جاتی ہے۔

تحقیق کے دوران 19 صحت مند افراد ایسے تھے جنہیں پولی فینول اور فائبر کی کم مقدار والی غذا کا 4 ہفتوں تک استعمال کرایا گیا بعد ازاں انہیں 46 گرام انگوروں کا پاؤڈر بھی چار ہفتوں تک کھلایا گیا اس دوران پہلی والی غذا بھی جاری رہی، انگوروں کے سپلیمنٹس کے استعمال سے قبل اور بعد میں فضلے اور پیشاب کے نمونے اکٹھے کیے گئے۔

پیشاب کے نمونوں کے جائزے سے دریافت ہوا کہ ان رضاکاروں کے معدے میں صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی اقسام میں اضافہ ہوا، بالخصوص ایسے بیکٹریا جو گلوکوز اور لپڈ میٹابولزم کے لیے فائدہ مند اثرات مرتب کرتے ہیں۔

اسی طرح ان میں کولیسٹرول کی سطح میں 6.1 فیصد تک کمی دیکھی گئی جبکہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح 5.9 فیصد تک گرگئی اور بائل ایسڈز کی سطح بھی 40.9 فیصد گھٹی۔

خیال رہے کہ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے ہیں۔

Comments

- Advertisement -