اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ جس کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کر دیا گیا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کرکے 10 فیصد کر دیا گیا، جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہوگی۔
یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں چھیالیس فیصد اضافے کی منظوری دی تھی اور گیس چوری روکنے کے لئے فوری اقدامات کا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں : گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری
بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، اضافے کو مؤخر کر دی ہے۔
حکومت کی جانب سے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کے بعد سوئی گیس حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا، ابھی گیس کی قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں ملی۔
حکام کے مطابق گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور آئی اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز تھی۔
خیال رہے 30 اگست کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری مؤخر کردی تھی۔
اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت تین گنا اور کمر شل صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا تھا۔