24 C
Dublin
بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، چیئرمین پیپلزپارٹی

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوعوام مشکل میں ہے معاشی صورتحال دن بدن بدتر ہوتی جارہی ہے، لوگ پریشان ہیں خاندان کے لیے راشن کہاں سے لائیں اور علاج کیسے کریں.

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پسماندہ طبقے کو پیغام دے رہا ہوں پیپلزپارٹی کا منشور ان کے مسائل کا حل ہے۔ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو بھی 90 میں ملک مشکل حالات میں ملا، شہید محترمہ نے ایک سال میں ملک کو معاشی بحران سے نکالا۔

انھوں نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سےمہم بہت ضروری ہے، الیکشن کا اعلان نہیں ہوا اس لیے الیکشن مہم شروع نہیں کی، بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی، ورکرز کی محنت کی وجہ سے پیپلزپارٹی نے کامیابی حاصل کی، عوام پیپلزپارٹی کے ساتھ کھڑی ہے۔

- Advertisement -

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم تین نسلوں سے آپ کی خدمت کررہے ہیں۔ میں عوام کے ساتھ مل کر مہم چلاؤں گا، پیپلزپارٹی کو ایک بار پھر ملک کےعوام کی خدمت کرنے کا موقع ملے گا.

انھوں نے کہا کہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ ملک کے سارے مسائل ایک رات میں حل کر دوں گا۔ یقین دلاتاہوں پیپلزپارٹی کی جب حکومت ہوگی عوام اور مزدوروں کی حکومت ہوگی۔ عوام اپنے مسائل کا حل چاہتےہیں میراخیال ہے مسائل کا حل نوجوان قیادت دلاسکتی ہے۔

بلاول نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات ہوتے ہیں تو کہا جاتا ہے قربانی کا وقت آگیا ہے۔ عوام کا یہ حق ہے قربانی دینے کے بجائے اب پوچھیں ہمارے لیے کیا کیا گیا؟ ملک کو اس مشکلات سے نکالنے کے لیے پیپلز پارٹی واحد چوائس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نے کہا کہ سکندر میندوھرو پیپلزپارٹی کاا ثاثہ تھے، سکندر میندوھرو نے ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیربھٹو کے ساتھ کام کیا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ آصف زرداری کے بیان کا ان سے پوچھیں۔ سی سی میٹنگ میں 90 روز میں الیکشن پر اتفاق کیا تھا، گھر کے معاملے پر آصف زرداری کے حکم کا پابند ہوں، سیاسی معاملے میں پارٹی، سی ای سی اور عوام کے حکم کا پابند ہوں۔

انھوں نے کہا کہ 18 مہینے اسلام آباد یا پھرجہاز میں گزار کر آیا ہوں، نگران حکومت پرکوئی اعتراض نہیں وہ اپنا کام کررہی ہیں۔

معاشی بحران میں اتنے مسئلے ہیں کہ جلد حل ہونے والا نہیں، اگر مسائل کا حل نکلنا ہے تو وہ منتخب نمائندے ہی کرسکتے ہیں۔ عوام کے مسائل حل ہوتے ہیں تو ہمیں نگران حکومت پرکوئی اعتراض نہیں۔ کئیر ٹیکرز سے پراعتراض نہیں لیکن یہ چئیر ٹیکرز نہ بنیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں