تازہ ترین

سیشن جج وزیرستان کو اغوا کر لیا گیا

ڈی آئی خان: سیشن جج وزیرستان شاکر اللہ مروت...

سولر بجلی پر فکسڈ ٹیکس کی خبریں، پاور ڈویژن کا بڑا بیان سامنے آ گیا

اسلام آباد: پاور ڈویژن نے سولر بجلی پر فکسڈ...

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بُری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ملک میں ‘حکومت وقت’ کے سوا سب پریشان ہیں، ڈاکٹر اشفاق حسن

اسلام آباد: ماہر معیشت داکٹر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ تصورنہیں کیا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو اس حال میں دیکھوں گا، جان بوجھ کرچیزیں خراب کی گئیں اورخراب کی جارہی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اے ۤآر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ ایک خاص ایجنڈے کے تحت ہماری معیشت کو خراب کیا گیا، جان بوجھ کر چیزیں خراب کی گئیں اور ابھی بھی خراب کی جارہی ہیں، یاد رکھیں کہ ہم جتنا معاشی طورپرکمزورہوں گے باہر کے لوگوں کا دباؤ بڑھتاجائےگا۔

ڈاکٹر اشفاق حسن کا کہنا تھا کہ تصورنہیں کیا تھا کہ پاکستان کی معیشت کو اس حال میں دیکھوں گا، لوگ ہم سے پوچھتےہیں کہ کیا ہم اپنا کاروبار بیرون ملک لےجائیں، حالات اس قدر خراب ہیں کہ شہری علاقوں میں ہر ماہ پانچ فیصد کےحساب سے مہنگائی بڑھ رہی ہے، غریب، مڈل کلاس اس وقت مہنگائی کی وجہ سے پریشر میں ہے،ہمارے ملک کی انڈسٹریز بند ہورہی ہیں، انڈسٹری بند ہوئیں تو پروڈکشن بھی بند ہوگی اور ایکسپورٹس متاثر ہونگی۔

یہ بھی پڑھیں: پرائز بانڈز رکھنے والوں کیلئے اہم خبر، آخری تاریخ کا اعلان

پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا کہ میں ہمیشہ منع کرتا تھا کہ آئی ایم ایف میں نہ جائیں، مگر کابینہ میں ایسے لوگ تھے جو عمران خان کو قائل کررہے تھے کہ آئی ایم ایف جائیں، یہ ہٹ مین تھے جنہوں نے ہماری ملکی معیشت کو تباہ کیا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ رضا باقر اور حفیظ شیخ ہماری معیشت کے لیے ہٹ مین ہیں، یہی ہماری معاشی تباہی کے ذمے دار ہیں، اگر یہ دوبارہ کابینہ میں آئے تو مجھے حیرانی ہوگی۔

شہباز حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ماہر معیشت کا کہنا تھا کہ ملک میں ہر کوئی پریشان ہے صرف حکومت وقت پریشان نہیں، ایسے معاشی حالات میں بھی نئے معاونین خصوصی اور وزرا آجاتے ہیں، ہم ایک ایک ڈالر کی خاطر ایل سیز نہیں کھول رہے دوسری جانب بیرون ممالک کے دورے ہورہےہیں۔

ماہر معیشت کا کہنا تھا کہ دو ممالک پاکستان کی مدد کرناچاہتےہیں لیکن وہ کہتے ہیں پہلے اپنا گھر ٹھیک کرو، میری نظر میں ملکی معیشت کے لیے الیکشن کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں،ملک اور معیشت کو بچانا ہے تو الیکشن کرانے پڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کرے مارچ اور اپریل میں الیکشن ہوجائیں یہ بہترین وقت ہوگا، کیونکہ جتنےجلدی الیکشن ہونگے ملک اتنی جلدی بحرانوں سے نکلے گا۔

Comments

- Advertisement -