قاہرہ: مصر میں ایک یونیورسٹی طالب علم کو سمر کیمپ میں کتے کی طرح چلتے دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے، لیکن انھیں جلد ہی پتا چل گیا کہ طالب علم کو یہ ذلت آمیز سزا کس نے دی۔
تفصیلات کے مطابق مصر میں ایک ویڈیو نے اس وقت غم و غصے کی شدید لہر دوڑائی جب لوگوں کو معلوم ہوا کہ یونی ورسٹی کے ایک طالب کو توہین آمیز سزا دیتے ہوئے اسے کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیا گیا، وہ بھی ایک پروفیسر کی جانب سے۔
یہ واقعہ نیو ویلی یونیورسٹی میں پیش آیا، جس میں ایک اسسٹنٹ پروفیسر نے ایک طالب علم کو سڑک پر کتے کی طرح چلنے پر مجبور کیا، جس پر انتظامیہ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے پروفیسر کو معطل کیا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی۔
منگل کو ایک وضاحت میں میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ کئی ماہ پرانا ہے، اور یہ جولائی میں پیش آیا تھا، جس میں کالج آف فزیکل ایجوکیشن کے شعبہ ایجوکیشنل سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر نے کالج کے سیکنڈ ایئر کے طالب علم ’ایم‘ کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر جانوروں کی طرح چلنے کی غیر انسانی حرکت پر مجبور کیا۔
انتظامیہ کو معلوم ہوا تو اس نے سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ یہ طرز عمل یونیورسٹی کی اقدار اور فیکلٹی ممبر کے فرائض کی سنگین خلاف ورزی ہے، یونیورسٹی طلبہ کی روح میں مثبت اقدار اور روایات کو ابھارنے کا کام کرتی ہے اور یہ عمل اس کردار کی خلاف ورزی ہے۔
یونیورسٹی نے وضاحت کی کہ گزشتہ جولائی میں یونیورسٹی کے صدر کو اس واقعے کی اطلاع ملی تو فوراً اس نے ایکشن لیا اور پروفیسر کو اس کی ملازمت سے معطل کر دیا۔