قاہرہ: مصر میں ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران ڈھائی ہزار برس قبل دفن کی گئیں 59 حنوط شدہ لاشیں دریافت کرلیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ 59 حنوط شدہ لاشیں قاہرہ کے جنوب میں واقع سفارۃ کے قبرستان میں کھدائی کے دورن دریافت ہوئیں جو کہ یونیسکو کی جانب سے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا گیا علاقہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریافت ہونے والی یہ حنوط شدہ لاشیں بہترین حالت میں ہیں اور انہیں لکڑی کے تابوتوں میں بند کیا گیا تھا۔
Extraordinaire découverte d’une cinquantaine de sarcophages en parfait état de conservation datant de la 26ème dynastie (7ème siècle BC) sur le site de Saqqara. Vive l’égyptologie ! @TourismandAntiq @ifaocaire pic.twitter.com/Cbl5BSTYja
— Stéphane Romatet (@SRomatet) October 3, 2020
سپریم کونسل کے نوادرات کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیر نے کہا کہ ’ہم اس دریافت پر بہت خوش ہیں۔‘
واضح رہے کہ تین ہفتے قبل 13 تابوت ملے تھے جس کے بعد ملحقہ علاقوں میں موجود کنوؤں سے 40 فٹ کی گہرائی میں مزید حنوط شدہ لاشیں بھی دریافت ہوئیں۔
مصر کے وزیر سیاحت و نوادرات خالد العنانی کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں 4700 سال قدیم ہرم جوزر کے پاس مزید تابوت بھی ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا دن تلاش آخری دن نہیں بلکہ میرے خیال سے یہ ایک عظیم دریافت کی شروعات ہے۔
وزیر نے بتایا کہ دریافت ہونے والی حنوط شدہ لاشیں تقریباً 2500 سال قبل دفنائی گئیں اور ان کا تعلق قدیم مصر میں چھٹی یا ساتویں صدی قبل مسیح کے زمانے سے ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان تمام تابوتوں کو مصر کے گرینڈ میوزیم منتقل کیا جائے گا جسے جلد ہی عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔