تازہ ترین

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری

کراچی: پاکستان کے تین روزہ سرکاری دورے پر موجود...

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

لوگ کیا کہیں‌ گے، پھانسی کے سین کے دوران کیا ہوا تھا؟ اعجاز اسلم کا انکشاف

کراچی: اے آر وائی ڈیجیٹل کا نیا ڈرامہ سیریل لوگ کیا کہیں گے مداحوں‌ کوبھا گیا، شائقین کی جانب سے ڈرامہ کو پسند کیا جارہا ہے.

اے آر وائی ڈیجیٹل کی جانب سے اپنے ناظرین کے نئے ڈرامے نشر کیے جارہے ہیں‌ جن کو مداح‌ پسند کررہے ہیں‌ اور ان میں‌ ہی سے ایک ڈرامہ لوگ کیا کہیں‌گے ہیں‌ جس میں‌ اداکار اعجاز اسلم، فیصل قریشی، صحیفا جبار نے مرکزی کردار اداکیا ہے.

ڈرامے کی شروع کی اقساط میں‌ دودوستوں‌ کودکھایا کیا گیا ہے، اعجاز اسلم بہت ہی شاہ خرچ ہوتے ہیں‌ اور اپنی بیوی اور بیٹی کی ہر خواش پوری کرتے ہیں ماں‌ کی جانب سے سمجھانے کے باوجود ان کے اس طرز عمل میں‌ تبدیلی نہیں‌ آتی اورنتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں.

بعدازاں وہ مایوسی کا شکار ہوکر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیتے ہیں، لیکن اداکار اعجاز اسلم نے ندا یاسر کے مارننگ شو میں انکشاف کیا کہ ’دوران شوٹنگ پھانسی لگنے کی اداکاری کے دوران رسی ٹوٹ گئی اور پھندا مزید ٹائٹ ہوگیا تھاا اور ان کا گلے پر بھی نشان پڑ گیا تھا، اعجاز اسلم کے مطابق تھوڑی دیر کے لیے شوٹنگ روک دی گئی تھی  اور یہ سارا قصہ انہوں نے اپنے گھر پر بھی نہیں بتایا اور مجھے  ٹھیک ہونے میں تین سے چار ماہ لگے تھے۔

فیصل قریشی جوان کے دوست ہوتے ہیں‌ وہ انہیں‌ تسلیاں‌ دیتے ہیں‌ اور کہتے ہیں‌ کہی پریشان نہ ہو کوئی نہ کوئی جاب مل ہی جائے گی اور کسی بھی چیز کی ضرورت ہو تو بلاجھجک بول لینا ہم بچپن کے دوست ہیں کوئی تکلف کی بات نہیں‌ہے.

اعجاز اسلم کی اہلیہ صحیفا عباس جعفری بھی نوکری چھوٹنے پر پریشان ہوجاتی ہیں‌کیونکہ انہیں‌ اور شوہر دونوں‌ کو ہی بچوں‌ کے اسکول کی فیس، گاڑی کی قسط اور گھر کے اخراجات کی فکر ستارہی ہوتی ہے.

فیصل قریشی کو اعجاز اسلم کے برعکس سادہ انسان دکھایا گیا ہے لیکن اعجاز اسلم سڑک پر پیدل چل رہے ہوتے ہیں‌ اور فیصل قریشی گاڑی سے اترکر ان کی مدد کرنے کو کہتے ہیں‌ لیکن اعجاز اسلم ان کی مدد لینے سے انکار کردیتے ہیں‌.

ڈرامے کے گانے کو بھی مداحوں کی جانب سے بھرپور پذیرائی مل رہی ہے جس کے بول یہ ہیں‌میرے خدا بتا دے کہاں‌ جاوں‌ دکھتا نہیں‌ کوئی رستہ، ڈرامے میں‌ دیکھتے ہیں‌ آگے کیا موڑ آتا ہے کیا دو دوست لڑائی جھگڑے پر اتر آئیں‌ گے یا اعجاز اسلم کو کوئی اچھی نوکری مل جائے گی یا وہ نوکری نہ ملنے پر خودکشی کرلیں‌ گے اور ان کی اہلیہ بچوں‌ کو کسی قابل بنانے کی خاطر نوکری کرنے پر مجبور ہوں‌ گی؟ لوگ کیا کہیں‌ گے ہر ہفتے کی رات آٹھ بجے اے آر وائی ڈیجیٹل پر دیکھنا نہ بھولیں۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں