اسلام آباد : سندھ حکومت نے فوری بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذرت کرلی جبکہ وزارت داخلہ نے فورسز فراہم کرنے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی ، وزارت داخلہ نے فورسز کی فراہمی سے معذرت کرلی۔
اسپیشل سیکرٹری نے کہا کہ الیکشن نہ کرانا قانون کی بھی خلاف ورزی ہے، جس پر چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی اس بارےمیں کیارائےہے۔
وزارت داخلہ کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس کا کام پہلے ہوتا ہے، صورتحال ایسی نہیں کہ سول آرمڈ فورسزفراہم کرسکیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ایک جملے میں بتائیں کیا کہنا چاہتے ہیں، جوائنٹ سیکرٹری وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ فورسز فراہم نہیں کر سکتے، فورسزسیلاب زدہ علاقوں میں بھی مصروف ہے۔
سندھ بلدیاتی انتخابات کے معاملے پر سندھ حکومت کی طرف سے بھی معذرت کرلی گئی اور کہا گیا کہ اس وقت انتخابات نہیں کرائے جا سکتے۔
چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیئے کہ انتخابات کرانا ہماری ذمہ داری ہے، ہمارا اختیار تو آپ نے لے لیا، ممبراکرام اللہ خان نے پوچھا
کس قانون کے تحت بلدیاتی قانون میں تبدیلی کی۔
جوائنٹ سیکریٹری وزارت داخلہ محمد رمضان ملک پیش ہوئے اور بتایا کہ وزارت داخلہ دوسرےمرحلےمیں سیکیورٹی دیتی ہے، پہلے مرحلے میں پولیس اہلکارتعینات کیے جاتے ہیں۔
جوائنٹ سیکریٹری کا کہنا تھا کہ سیلاب،امن و امان کے باعث فورسز فراہم نہیں کرسکتے، بلدیاتی انتخابات کیلئے سول آرمڈ فورسزفراہم نہیں کرسکتے۔
دوران سماعت ایڈمنسٹریٹرکراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ قانونی اورانتظامی نقطہ نظرپیش کروں گا، سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل کیا جا چکا ہے، کراچی میں 2مرحلوں میں بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں۔
ایڈمنسٹریٹر کراچی کا کہنا تھا کہ سیلاب کےباعث بلدیاتی انتخابات 2 مرتبہ ملتوی ہوئے، 25 سے 30 فیصد جگہوں پر آج بھی پانی کھڑا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کل تو آپ نے بیان دیا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار ہیں، جس پر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار کیلئے سیکیورٹی ضروری ہے، چاہتے ہیں کل کو الزام نہ لگے کہ حکومت انتخابات پر اثر انداز ہوئی، سندھ کابینہ نے 90 دن بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی منظوری دی۔