لاہور : لاہور ہائیکورٹ کے اپیلٹ ٹریبیونل نے مسلم لیگ نون کی این اے 120 سے امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف اپیلیں مسترد کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی اپیلٹ ٹریبونل نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کیخلاف پیپلز پارٹی کے امیدوار فیصل میر، پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد اور عوامی تحریک کے امیدوار اشتیاق چودھری کی جانب سے اپیلوں کی سماعت کی۔
اپیل کنندگان کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے کلثوم نواز کے کاغذات ان کے اعتراضات کو نظرانداز کیا ہے۔
عوامی تحریک کے اشتیاق چودھری نے مؤقف اپنایا کہ کلثوم نواز کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج ہے ، جو انہوں نے کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کے ساتھ نون لیگ کے صدر کا لیٹر نہیں، لہذا وہ نون لیگ کی امیدوار ہی نہیں، اقامہ کے حوالہ سے بھی کلثوم نواز نے تمام حقائق نہیں بتائے، اس لئے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔
مزید پڑھیں : کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری الیکشن ٹریبونل میں چیلنج
اپیلٹ ٹربیونل نے دلائل سننے کے بعد تمام اپیلیں مسترد کر دیں اور کلثوم نوازکو الیکشن کیلئے اہل قرار دے دیا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک نے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف الیکشن ٹربیونل میں درخواستیں دائر کر دی ہیں، جن میں کلثوم نواز کے اقامہ، ٹیکس تضادات اور لندن کی جائیداد کی ٹرسٹ ڈیڈ کے حوالے سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
تینوں جماعتوں کے امیدواروں کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ ریٹرننگ افیسر کے فیصلے کو کلعدم قرار دے کر کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
اس سے قبل ین اے ایک سو بیس کے ضمنی انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن کی امیدوار کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر نو افراد کی جانب سے اعتراضات عائد کیے گئے، جنہیں ریٹرننگ افیسر نے مسترد کرتے ہوئے کاغذات درست قرار دے دیئے تھے۔
مزید پڑھیں : این اے 120: بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور
یاد رہے گذشتہ روز این اے 120 سے ضمنی انتخاب لڑنے کے لیے کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور کرتے ہوئے تمام اعتراضات کو مسترد کردیئے تھے ، جس کے بعد پی پی اور عوامی تحریک نے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ این اے 120 پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوں گے اور یہ نشست سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔