وزیراعظم کےحکم پر وی آئی پی کلچر کے خاتمہ کے لیے جاری مہم میں خیبرپختونخوا میں سیکڑوں افراد سے سیکیورٹی واپس لےلی گئی۔
وزیراعظم کےحکم پر وی آئی پی کلچر کےخاتمہ کےلیےعملی اقدام کی شروعات ہو گئی۔ خیبرپختونخوا میں سیکڑوں افراد سے سیکیورٹی واپس لےلی گئی۔
محکمہ داخلہ کے اعلامیہ کے مطابق جن کوسیکیورٹی کی زیادہ ضرورت ہو وہ رابطہ کرسکتے ہیں، تھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کی سفارشات پرسیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے خیبرپختونخوامیں سیاسی رہنماؤں کی سیکیورٹی واپس لینےکو مجرمانہ قدم قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آفتاب شیرپاؤ، امیرمقام اورمیاں افتخار پر پہلے ہی حملے ہو چکےہیں اگر کوئی ناخوشگوار واقعہ ہوتا ہےتو ذمےدارکون ہوگا؟
اسفند یار ولی کا کہنا ہےکہ سیکیورٹی واپس لینا قتل کرنےکی منصوبہ بندی کےمترادف ہے، نقصان پہنچا تو آئی جی اور وزیر اعلیٰ کیخلاف مقدمہ درج کرائیں گے۔