تل ابیب : اسرائیل میں خوفناک آتشزدگی کے باعث تین ہزار افراد کو گھر چھوڑنا پڑے، کچھ مقام پر درجہ حرارت پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچ گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وسطی حصے میں جنگلات میں آگ لگ گئی، بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ شدید گرمی کی لہر ہے۔ جنگلاتی آگ کی وجہ سے اب تک تین ہزار افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑے، جب کہ 45 عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل میں کچھ مقام پر درجہ حرارت پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تک ریکارڈ کیا گیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اس جنگلاتی آگ کی وجہ سے اب تک تین ہزار افراد کو اپنے گھر بار چھوڑنا پڑے، جب کہ 45 عمارتیں تباہ ہوگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزرات خارجہ کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کی کارروائیوں میں قبرص، کروشیا، یونان اور اٹلی کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چاریورپی ممالک سمیت مصر نے آگ پر قابو پانے کے لئے خصوصی طیارے اسرائیل بھیجے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی پولیس نے آتشزدگی کا باعث فلسطینیوں کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے مشرقی یروشلم کے رہائشی تین فلسطینیوں کو گرفتار کیا ہے کہ جن پر مبینہ طور پر آتشزدگی کے مختلف واقعات میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق 19 سالہ اور 15 سالہ فلسطینیوں نوجوانوں پر یروشلم کے ماؤنٹ اسکوپس ایریا میں آگ لگانے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ 30 سالہ شخص پر وادی کنڈرن میں ہونے والی آتشزدگی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔