کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر میں قبضہ مافیا نے صدر پاکستان عارف علوی کو بھی نہیں چھوڑا، قبضہ مافیا نے کٹنگ کے بعد صدر مملکت کا پلاٹ بیچ ڈالا۔
تفصیلات کے مطابق شہر کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں قبضہ مافیا نے نئے پاکستان کے حکمرانوں کو پرانا چیلنج کردیا، قبضہ مافیا نے صدر عارف علوی کا 400 گز کا پلاٹ بیچ دیا، عارف علوی نے 400 گز کا پلاٹ 1978 میں خریدا تھا، پلاٹ کی مالیت 40 سال پہلے 50 ہزار روپے تھی۔
صدر عارف علوی نے الیکشن کمیشن، تحریک انصاف کو اثاثوں میں پلاٹ ظاہر کیا، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ پلاٹ کے ڈی اے افسران کی ملی بھگت سے فروخت کیا گیا ہے۔
عارف علوی کی جانب سے کے ڈی اے میں درخواست بھی جمع کرائی گئی مگر معاملہ حل نہ ہوا، صدر نے درخواست 28 فروری 2017 کو جمع کرائی تھی، اے آر وائی نیوز نے صدر کی درخواست، لے آؤٹ پلان، گلی کی فوٹیج حاصل کرلی۔
نمائندہ اے آر وائی نیوز فیض اللہ خان کے مطابق کے اڈی افسران کی ملی بھگت سے پہلے پلاٹ کے نمبر تبدیل کیے پھر اس کی کٹنگ کی گئی اس کے بعد اسے بیچ دیا گیا، گلستان جوہر بلاک 10 میں صدر عارف علوی کے ساتھ یہ واقعہ پیش نہیں آیا بلکہ درجنوں شہری ایسے ہیں جو اپنے پلاٹ سے محروم ہوگئے۔
دوسری جانب متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ سمیع صدیقی معاملے میں دلچسپی نہیں لیتے، ڈی جی کے ڈی اے سمیع صدیقی کے پاس درخواستوں کا انبار لگا ہوا ہے لیکن شہریوں کے مسائل حل نہیں کیے جاتے ہیں۔