برطانیہ کا رہائشی 83 سالہ برائن چارلی ایک ہی کمپنی میں 70 سال سے کام کررہا ہے مگر اس طویل عرصے کے دوران اس نے ایک دن بھی بیماری کے باعث چھٹی نہیں کی۔
برائن چارلی نے 1953 میں صرف 15 سال کی عمر میں سمرسیٹ برطانیہ میں کلارکس شو فیکٹری میں ملازمت شروع کی تھی اور مستقبل قریب میں اس کا ریٹائرمنٹ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
برائن نے 1953 میں اپنی اسکول کی تعطیلات کے دوران اپنے خاندان کی مالی سپورٹ کے لیے کلارکس شو کمپنی میں ملازمت اختیار کی کیونکہ اس کا خاندان غریب تھا اور اس کے والد نے اسے کوئی کام کرنے کی ترغیب دلائی۔
برائن نے اپنی ملازمت کے پہلے ہفتے میں 45 گھنٹے کام کیا اور اسکی پہلی تنخواہ 2 برطانوی پاؤنڈ اور 3 شلنگ تھی۔ اس نے اپنی کمائی میں سے ایک پاؤنڈ اپنی والدہ کو دیا۔
برائن نے 1980 تک کلارکس فیکٹری میں ملازمت جاری رکھی، اسی سال مذکورہ فیکٹری کو بند کردیا گیا اور دوبارہ جب پریمیئر کلارکس ولیج شاپنگ آؤٹ لیٹ کی بنیاد رکھی گئی تو برائن نے 1993 میں جب شاپنگ سینٹر شروع ہوا تو وہاں ملازمت شروع کردی۔
غیرملکی جریدے سے گفتگو کرتے ہوئے برائن نے کہا کہ میں نے حال ہی میں صحت کے حوالے سے ایک ٹیسٹ پاس کیا ہے اور میں جب تک ممکن ہوا کام جاری رکھنا چاہوں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے 8 سال قبل اپنی بیوی کو کھو دیا، اس لیے اب میں گھر میں نظر نہیں آتا، میں باہر رہنا اور لوگوں کو دیکھنا چاہتا ہوں، میں کام کرنے سے پیار کرتا ہوں، میرے لیے دن بھر آرام دہ کرسی پر بیٹھے رہنا ایک بورنگ کام ہے، میں ہمیشہ کام کرتے رہنا چاہتا ہوں۔
برائن کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں نے کئی لوگوں کی مدد کی، میں ہر کام کرسکتا ہوں، لوگ میرے کام کو سراہتے بھی ہیں اور یہ احساس میرے لیے انتہائی خوش کن ہے۔