اتوار, جون 30, 2024
اشتہار

اردوان کی سخت تقریر، اسرائیل نے ترکیہ سے تمام سفارتکار واپس بلا لیے

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کی غزہ پر جاری جارحیت کے خلاف گزشتہ روز استنبول میں ریلی سے خطاب میں ترک صدر اردوان کی سخت تقریر کے بعد اسرائیل نے ترکیہ سے اپنے تمام سفارت کار واپس بلا لیے ہیں۔

ترک صدر رجب طیب اردوان نے گزشتہ روز اسرائیل کی غزہ میں جاری جارحیت اور انسانیت سوز مظالم کے خلاف استنبول میں ایک بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل پچھلے 22 دنوں سے کھلے عام جنگی جرائم کر رہا ہے لیکن مغرب نے اس پر ردعمل دیا اور نہ ہی جنگ بندی کا مطالبہ کیا تاہم ہم اسرائیل کو جنگی مجرم قرار دلوا کر رہیں گے۔

اردوان کی اس سخت تقریب کے بعد فلسطین پر قابض اسرائیل نے ترکیے سے اپنے تمام سفارت کاروں کو واپس بلا لیا ہے۔

- Advertisement -

ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق صہیونی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے کہا ہے کہ وہ ترکیہ کی جانب سے بڑھتے ہوئے بیانات کی روشنی میں اپنے تعلقات کا از سر نو جائزہ لینے کے لیے اپنے سفارت کاروں کو واپس بلا رہے ہیں۔

اسرائیل کے وزیر توانائی اسرائیل کاٹز نے کہا اردوآن نے ریلی میں اپنا اخوان المسلمون کا اصلی چہرہ بے نقاب کیا ہے۔
دوسری جانب ترکیے نے بھی اسرائیل سے تعلقات کا ازسرِنو جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

ترک وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے ہم یہود دشمنی کے بے بنیاد الزامات اور اپنے صدر اور ترکیے کے خلاف بہتان اور توہین کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیلی حکام کا ترک صدر پر یہود مخالف ہونے کا الزام بے بنیاد ہے، یہ ایک سچائی ہے کہ یہودی جب تاریخ میں مظلوم تھے تو ترکیے ان کی محفوظ پناہ گاہ رہا ہے۔

کیا مغرب ایک بار پھر صلیب اور ہلال کی جنگ چاہتا ہے؟ ترک صدر

ترک وزارت خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ فلسطینی شہریوں کے قتل عام پر پردہ ڈالنے کی کوشش کو برداشت نہیں کرسکتے۔ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے لیکن تنقید اور مذمت برداشت نہیں کرتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں